ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
سکون مطلوب ہی نہیں عمل مطلوب ہے ظاہری بھی باطنی بھی ظاہری تو معلوم ہے باطنی ہر وقت کے واسطے وہ عمل جو اختیار میں ہے مثلا صبر اختیار میں ہے وہی مطلوب ہوگا سکون و دلجمعی اختیار میں نہیں اس لئے وہ مطلوب نہ ہوگا - تعلق مع الخلق سرا سر مضرت ہے جب تک نسبت مع الخالق راسخ نہ ہو فرمایا کہ جب تک نسبت مع الخالق راسخ نہ ہو تعلق مع الخلق بلا ضرورت سراسر مضرت ہے اور جو منفعت سوچی جاتی ہے کہ ادائے حق خلق ہے وہ حق خلق بھی جب ہی ادا ہوتا ہے کہ نسبت مع الخالق راسخ ہوجاوے ورنہ نہ حق خالق ادا ہوتا ہے نہ حق خلق یہ تجربہ ہے ایک کا نہیں بکلہ ہزاروں اہل بصیرت کا ہم اور آپ سے زیادہ اہل تمکین نے ایسے تعلقات کو چھوڑ دیا ہے حضرت ابراہیم بلخی حضرت شاہ شجاع کرمانی کے واقعات معلوم ہیں اور حضرت خلفا راشدین پر اپنے کو قیاس نہ کیا جاوے - کار پاکاں را قیاس از خود مگیر بغیر الارم کے تہجد کیلئے آنکھ نہ کھلنا ایک مولوی صاحب مجاز نے یہ شکایت لکھی تھی کہ اب تک الارم کے بغیر تہجد کے لئے آنکھ نہیں کھلتی افسوس ہے کہ خارجی چیزوں کی اب تک حاجت باقی ہے اس پر جوابا فرمایا کہ کن کن خارجی چیزوں کے احتیاج سے بچو گے - کھانے کی احتیاط ہے لحاف بچھونے کی احتیاج ہے ؛ صدہا چیزوں کی احتیاج ہے جس طرح باطنی کیفیات حق تعالیٰ کی نعمتیں ہیں الارم وغیرہ خارجی چیزیں بھی تو اللہ تعالیٰ ہی کی نعمتیں ہیں - کام نکلنا چاہئے خارجی نعمتوں سے نکلے خواہ باطنی نعتموں سے پھر فرمایا کہ اس جواب سے ان کی بالکل تسلی ہوگئی اگر اور جگہ پوچھا جاتا نہ جانے کیا کیا مجاہدہ تجویز کردئے جاتے - اجانب کے ساتھ برتاؤ عدم تشدد کا نافع ہوتا ہے ایک صاحب نے اپنے کرایہ داروں سے ترغیب نماز کے متعلق تشدد کیا اور کہا کہ اس