ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
پرسوں تو پھر اتنا ہی لادوں گا - میں نے کہا نہیں دوبارہ دوسرے مہینہ میں لوں گا - ف : - اس سے بھی حضرت والا کی حقیقت شناسی ؛ استغنا ء عقل تجربہ اظہر من الشمس ہے - شان استغنا ء خشیت حق تائیدار ایزدی فرمایا کہ بھول پال کے ایک تحصیلدار صاحب میرے پاس آئے پچیس روپے پیش کئے - میں نے نے کہا یہ بہت ہیں - انہوں نے ہر چند اصرار کیا مگر میں نے دس روپیہ لئے باقی واپس کر دۓ - جب تحصیلدار صاحب چلے گئے تو ایک دوسرے شخص میرے پاس بیٹھے تھے جو تحصیلدار صاحب کے ہمراہ آئے تھے انہوں نے بیان کیا کہ جب ہم لوگ گھر سے چلے توتحصیلدار صاحب نے اول نزرانہ کے لئے دس روپے نکالے مگر پھر کہا کہ یہ بہت تھوڑے ہیں - میری شان کے خلاف ہے اور حضرت کی شان کے بھی - کم سے کم پچیس تو ہوں چنانچہ وہ پچیس ہی لائے تھے قدرت خدا کہ آپ نے دس ہی لئے فرمایا حضرت والا نے کہ مجھے تو اس کا علم بھی نہ تھا - شاید پانچ ہی لیتا اور بیس واپس کرتا مگر دس روپیہ لینے کی وجہ یہ ہوئی کہ میں نے ایک روز پہلے ایندھن قرض خریدا تھا جس کی قیمت دس روپیہ تھی صبح کو میں نے حق تعالیٰ سے دعا کی تھی کہ آج دس روپیہ بھیج دیجئے تو یہ قرض ادا ہوجائے - جس وقت یہ پچیس روپے آئے تو میں نے کم ہی لینا چاہا کگر حق تعالیٰ سے ڈر معلوم ہوا کہ کہیں گے ہم بھیجتے ہیں اور یہ لینا نہیں اس واسطے میں نے دس لے لئے - یہ حق تعالیی کا احسان ہے کہ مجھے سخت سے بچایا - ف : - اس سے حضرت والا کی شان استغناء خشیت حق تائید ایزدی ثابت ہے - قوت تطبیق ؛ ذہن رسی فرمایا کہ علی گڑھ جانا ہوا تو کالج والوں نے سائنس کے کمرہ کی بھی سیر کرائی اور بجلی کے تصرفات دکھلائے تو قدرت کے کرشمے نظر آتے تھے کہ حق تعالیٰ نے کیا کیا چیز پیدا کی ہیں اور انسان کو سب پر غالب کیا ہے اس کے بعد میں نے وعظ میں اس کے متعلق بیان کیا کہ ایک سائنس اس برق کو دیکھ کر جو یہ سمجھتے ہیں کہ بس آسمانی برق کی یہی حقیقت ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ اس کے تصرفات کا تو انکار نہیں کیونکہ مشاہد ہیں - شریعت نے مشاہدات کے