ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
قائل ہیں - بقول لقد کفر الذین قالوں ان اللہ ھو المسیح بن مریم 2 - جو رسوم و عادات کفار کے ساتھ ایسی خصوصیت رکھتے ہیں کہ مبنزلہ ان کے اشعار کے ہوگئے ہوں - اگر عرفا وہ شعایر مزہبی سمجھے جاتے ہیں وہ بھی کفر ہیں - اسی اصل پر فقہا نے شد زنا کو کفر فرمایا ہے - اسی تصویر کی پرستش کرنا یا کرشن کی تصویر عبادت خانہ میں رکھنا جو شعار کفار کا ہے یا بجائے بسم اللہ کے لفظ اوم لکھنا کہ یہ بھی انکار شعار ہے - لقولہ تعالیٰ ماجعل اللہ من بحیرۃ ولا سائبۃ ولا وصیلۃ ولا حام ولکن الذین کفروایفتون علی اللہ الکذب 3 - اگر وہ رسوم عادات کفار شعار مزہبی نہ سمجھے جاتے ہو تو تشبہ بالکفار ہونے کے سبب معیصیت وحرام ہیں جیسے دیوالی سے بہی کھاتہ کا حساب شروع کرنا یا مقتداؤں کو لفظ خداوندی سے خطاب کرنا یا ان سے دعا مانگنا جیسا کہ آغا خانیوں کا طرز ہے - لقولہ تعالیٰ ولا ترکنوا الی الذین ظلمو افتمسکم النار 4 ـ عادات مخصوصہ با لمسلمین دلیل اسلام ہیں بشرطیکہ کوئی یقینی دیل کفر کی نہ ہو ورنہ نہ کفر ہی کا حکم جاوے گا اور اسلام کی وجہ واحد کو کفر کی وجوہ متعددہ ترجیح اسی وقت ہے جبکہ وہ وجوہ کفر محتمل ہوں - متیقن نہ ہو لقولہ صلی اللہ علیہ وسلم من صلی صلوتنا واستقبل قبلتنا و اکل ذبیحتا فذالک المسلم رواہ بخاری و لقولہ تعالیٰ ان الذین یکفرون با للہ و رسلہ و یریدون ان یفرقوابین اللہ ورسلہ و یقولون تؤمن ببعض و نکفر ببعض و یریدوں ان یتخدوا بین ذالک سبیلا وا لئک ھم الکافرون حقا - 5 - موجبات کفر کے ہوتے محض دعویٰ اسلام و صلٰوہ وقیام و ا ستقبال بیت الحرام ترتب احکام اسلام ( مثلا اس پر نماز جنازہ کا کا پڑھنا اور مقابر مسلمین میں دفن کرنا ) کے لئے کافی نہیں جب تک ان موجبات سے تائب نہ ہوجاوے - لقولہ النبی صلی اللہ علیہ وسلم آیۃ المنافق ثلث رواہ الشیخان - زاد مسلم وان صام وصلی وزعم انہ مسلم - 6 - باوجود ثابت کفر کے اسلام ظاہر کرنے والوں کے ساتھ بنا بر مصالح اسلامیہ مسلمانوں کا سا برتاؤ کرنا مخصوص تھا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک کے ساتھ