ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
حاصل یہ ہے کہ ظاہری کمالات دلیل مقبولیت کی نہیں ممکن ہے کہ ہمارے اندر کوئی ایسی باطنی خرابی ہو جو میاں کو ناپسند ہو - عارفین کے زہد کی علامت فرمایا کہ جس کی نظر اللہ اور ماعند اللہ پر ہے اس کی نظر میں سونا چاندی تو کیا دنیا ومافیہما بھی کچھ نہیں - حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لئے اور اپنے جگر گوشوں اور خاص لوگوں کے لئے دنیا کو پسند نہیں کیا اور ایک دینار بھی رکھنا گوارا نہیں کیا - عدم مناسبت موجب علیحدگی ہے اس کی دلیل فرمایا کہ حضرت موسیٰ وخضر علیہما السلام کے درمیان جو شرائط طے ہوئے تھے وہ مناسبت وعدم مناسبت کے امتحان ہی کے لئے تو ملے ہوئے تھے چنانچہ عدم مناسبت جب ثابت ہوئی علیحدگی ہوگئی - اسی طرح شیخ اگر کسی مرید کو گودہ معصیت کا مرتکب نہ ہو بوجہ عدم مناسبت علیحدگی کردے تو جائز ہے - شیخ کو بھی اپنی اصلاح کے طریق سوچتے رہنا چاہئے فرمایا کہ جس طرح میں دوسروں کی اصلاح کے طریق سوچتا رہتا ہوں اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اپنی اصلاح کے طریق بھی سو چتا رہتا ہوں - مسلمان کو تو مرتے دم تک اپنی اصلاح کی فکر میں لگا رہنا چاہئے اس پر بھی اگر نجات ہوجاوے تو سب کچھ ہے اس سے آگے ہم کیا حوصلہ اور ہمت کر سکتے ہیں باقی فضائل و مدارج تو بڑے لوگوں کی باتیں ہیں ہم کو تو جنتیوں کی جوتیوں ہی میں جگہ مل جاوے - یہی بڑے دولت ہے - تجویز سزا کے وقت سزا حد سے تجاوز نہ ہو نیکا خیال رکھے فرمایا کہ جب میں دوسروں کے لئے کوئی تجویز کرتا ہوں تو اپنے سے بے فکر ہو کر نہیں کرتا - بلکہ عین تجویز کے وقت برابر اس کا خیال رکھتا ہوں کہ مجھ سے کوئی زیادتی اس تجویز میں نہ ہوجائے اور اس شخص پر ذرا تنگی نہ ہو - اس پر مجھ کو سخت کہا جاتا ہے ہاں یہ دوسری بات ہے کہ