ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ہے اور اللہ میاں کی حفاظت کو کیا پوچھتے ہو ایک شخص کہتے تھے کہ ایک دفعہ لڑائی میں گوئی چل رہی تھی ایک شخص کی کنپٹی پر گولی لگی چونکہ بہت درو سے ائی تھی اس لئے زور گھٹ گیا تھا تو پاور تو نکل نہ سکی دماغ میں جاکر بیٹھ گئی اور مجمع النور کے موقع پر وہ گئی جس سے وہ شخص اندھا ہوگیا - عقلا جمع تھے کہ کس طرح نکالیں پریشان تھے - کوئی تدبیر نہیں سوجھتی تھی اتنے میں ایک گولی اور آئی خوب زور میں بھری اسی پر لگی اور اس کو بھی نکال لے گئی وہ شخص اچھا ہوگیا - ذخب تو رہا اس کا علاج ہو گیا بھلا کس کے ذھن میں آسکتا تھا کہ یہ ترکیب کرنا چاہئے کہ دوسری گولی اسی موقع پر ماری جائے تاکہ پہلی کو بھی نکال لی جائے - خدا کی طرف سے ایسے سامان ہوجاتے ہیں - بچپن کی تربیت پختہ ہوتی ہے فرمایا کہ اکثر لوگوں بچپن میں تربیت کا اہتمام نہیں کرتے یوں کہہ دیتے ہیں کہ ابھی تو بچے ہیں حالانکہ بچپن ہی میں عادت پختہ ہوجاتی ہیں جیسی عادت ڈالی جاتی ہے وہ اخیر تک رہتی ہے اور یہی وقت ہے اخلاق کی درستی کا اور خیلات کی پختگی کا - چنانچہ اول سے ماں باپ میں رہنا ہے اور ان کو ماں باپ سمجھتا ہے تو اگر بعد میں کوئی شک ڈالے خواہ کتنے ہی لوگ ڈالنے والے ہوں تو کبھی شک نہ ہوگا بچپن کا علم ایسا پختہ ہوتا ہے کہ کبھی نہیں نکلتا الا ماشاء اللہ ملکہ شناخت کیود نفس حضرت ' حضرت والا کا ملکہ شناخت فرمایا کہ نفس کے بھی عجیب عجیب کید ہیں - ایسے قواعد کلیہ ایجاد کرتا ہے اور پھر جزئیات کو اس میں داخل کرتا ہے جس کا کچھ ٹھکانا نہیں - چنانچہ ایک مولوی صاحب میرے پاس آئے اور درخواست کی کہ میرے ذمہ فرض ہے فلاں فلاں رئیس کو لکھ دو کہ وہ اعانت کریں - میں نے کہا کہ دوسرے کی طبیعت پر گرانی ہوگی بولے کہ گرانی کا کیا حرج ہے آپ جو لوگوں کی تربیت فرماتے ہیں اس میں بھی تو گرانی ہوتی ہے - منجملہ اس کے اسیک یہ بھی مجاہدہ میں داخل ہے اور مجاہدہ میں تو گرانی ہوتی ہے - دیکھئے نفس نے اس جزئیہ کو کیسا کلیہ میں داخل کیا - میں کہا کہ یہ کیا ضرور ہے کہ اس وقت ان لوگوں کو ایسے مجاہدہ کی ضرورت ہو ' کیونکہ موجودہ حالت کے موافق مجاہدہ ہوا کرتا ہے - پھر اگر تسلیم بھی کر لیا