ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
پیتا رہے اور س کا معدہ کبھی مقویات کے کھانے کا متحمل نہ ہوسکے - اسی طرح شیخ اگر لزات جسمانیہ نہ چھوڑاوے تو غذائے روحانی کا بھی متحمل نہ ہو - اس پر عرض کیا گیا کہ حضور تو پستان بھی نہیں چھڑواتے یعنی لزات جسمانیہ کو بھی ترک نہ کراتے بلکہ انہماک کو منع فرماتے اس پر فرمایا کہ میں پستان کو نہیں چھوڑواتا لیکن سپستان چھڑواتا ہوں یعنی سگ پستان ( مقامی سپستان در اصل سگ پستان ہے چونکہ لسوڑھے کے موٹے موٹے دانے ایسے ہی ہوتے ہیں جیسا پستان سگ اس لئے اس کو سگ پستان کہتے ہیں سگ پستان کا مخفف سپستان کر لیا سپستان میں لزوجت ہوتی ہے اس لئے مثال معاصی سے بہت مناسبت ہے - گناہ چھڑوانے کے مختلف طریقے فرمایا کہ شیوخ مباحات میں تو قلیل قلیل چھوڑاتے ہیں مگر معاصی میں قلیل قلیل کسی نے نہیں چھوڑایا لیکن میں تو وعظ میں یہ کہہ دیتا ہوں ( اللہ تعالیٰ معاف کرے نیت بری نہیں ) کہ ایک گناہ تو وہ ہیں کہ جن کو اگر چھوڑ دیا جاوے تو آپ کو کوئی تکلیف نہ پہیچے مثلا ڈاڑھی منڈانا ٹخنہ ڈھکنا - اگر ان کو چھوڑ دے تو کوئی کام تو نہیں اٹکتا ایسوں کو تو فورا چھوڑ دینا چاہئے اور بعضے ایسے ہیں کہ جن کے چھوڑنے کے بعد کچھ کلفت وتنگی ہو مثلا رشوت لینا کہ صاحب بال بچے بہت ہیں اتنی تنخواہ میں گزرہو نہیں سکتی تو ایسے گناہوں کے بارہ میں تو کہہ دیتا ہوں کہ رفتہ رفتہ ہی چھوڑ دو - نیت یہ ہوتی ہے کہ کسی طرح تو چھوڑ دیں جن سے ایک دم چھڑوانے کی امید نہیں بلکہ اگر ان پر اس کا زور ڈالا جاوے تو وہ تمام عمر بھی نہ چھوڑیں اور ایک طریقہ گناہوں کے چھوڑنے کا یہ بتلایا کرتا ہوں کہ مکان میں کیو اڑ بند کر کے سوتے وقت روز حق تعالیٰ سے دعا کیاکردیا اللہ میں بڑاکمبخت ہوں نالائق اور پاجی ہوں غرض خوب سخت سخت الفاظ اپنے لئے استعمال کر کے کہو کہ یا اللہ میری ہمت تو ان کے ترک کے لئے کافی نہیں آپ ہی مدد فرمائیں یہ ترکیب کر کے دیکھو ان شاء اللہ اہل ہی دو ہفتہ میں سب گناہ ختم مگر کوئی کرتا ہی نہیں جیسے لڑکا سبق یاد نہ کرے اور میاں جی سے کہے کہ تمہیں سبق یاد کر لیا کرو - ذکر میں سر سری توجہ کافی ہے ایک ذاکر صاحب سے فرمایا کہ ذکر میں سر سری توجہ کافی ہے زیادہ کاوش نہ کرے اس میں تعب