ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
لاضر و لا ضرر فی الاسلام کا مصداق ہونا حضرت والا بلا جوابی ٹکٹ یا لفافہ کے جواب نہیں دیتے - ایک صاحب نے عرض کیا کہ وہ جواب کا منتظر ہوگا - بیرنگ بھیج دیا کیجئے - فرمایا کہ میں پہلے ایسا ہی کیا کرتا تھا لیکن بعضوں نے واپس کردیا تھا - پھر محصول مجھ کو اپنے پاس سے دینا پڑا جب یہ احتمال ہے تو میں کیوں نقصان برداشت کروں - ان صاحب نے عرض کیا کہ اپنا نام نہ لکھا کیجئے - فرمایا کہ اس صورت میں اگر اس نے واپس کیا تو سرکار کا نقصان ہے - سرکار کا نقصان کرنا کہاں جائز ہے - ف ـ اس سے معلوم ہوا کہ حدیث میں لا ضرر ولا ضرار فی لاسلام اس کے حضرت والا بالکل مصداق ہیں - کمال عقل خوش فہمی رعایت متضادین فرمایا کہ حسن پور میں علی گڑھ کالج کے ایک طالب علم مجھ سے ملے پوچھا کہ میں سنا ہے کہ آپ کو علی گڑھ کے لڑکوں سے بہت نفرت ہے - میں نے کہا کہ ان کی ذات سے تو نفرت نہیں ان کے افعال سے نفرت ہے - انہوں ے پوچھا کہ مثلا مجھ میں کون سے افعال ہیں میں نے کہا کہ مجمع میں جتلانا خلاف تہذیب ہے - آیئے کو ٹھری میں آپ کو بتلاؤں گا - وہ بھی ایک جلسہ میں نہیں بلکہ اس کی صورت یہ ہے کہ تھانہ بھون آئے وہاں دو تین مہینہ میں تو باہم مناسبت ہوگی اور دل ملے گا - اس کے بعد میں آپ کے افعال سے مطلع کروں گا - اس وقت چونکہ دل ملا ہوا ہوگا آپ سمجھیں گے خیر خواہی سے کہہ رہے ہیں اس کا اثر بھی ہوگا - اس تقریر کا ان پر اثر ہوا وعظ میں بیٹھے رہے - ان پر دھوپ بھی آگئی - لوگوں نے ہٹانا بھی چاہا لیکن وہیں بیٹھے رہے - پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ انہوں نے تو مجھ کو متعصبین میں داخل کیا میں نے انکار بھی کیا اور اقرار بھی کیا میں نے کہا کہ ذات سے تو نفرت نہیں افعال سے ہے پھر فرمایا کہ اصلاح کے طریقے سے اصلاح کرنا نافع ہوتا ہے ورنہ محض دل دکھان ہے اور کچھ بھی نہیں - ف : - اس سے حضرت والا کمال عقل - خوش فہمی رعایت متضادین صاف ظاہر ہے - کمال تجربہ حقیقت رسی اس کا ذکر تھا لڑکیوں کے لئے اچھے لڑے بہت کم ملتے ہیں - فرمایا کہ میں نے تو