ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اس کو کھیل کود بنا رکھا تھا تو کیا ان کے ہنسے سے صحابہ نے اسلام چھوڑ دیا تھا ـ کوشش بیہودہ بہ از خفتگی ـ فرمایا کہ نیک کام کرتے رہو جیسے بھی ہو لسٹم پسٹم کئے جاؤ ـ کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ اول اول انتظام سے نہیں ہوتا نہیں لگتا ـ تو اس کی پروا مت کرو جیسے ہو کرو جس دن توفیق ہو کرو ـ یہ خیال نہ کرو کہ کل تو کیا نہیں آج کرنے کیا فائدہ ہوگا جیسے بھی بنے کئے جاؤ مولانا فرماتے ہیں ـ دوست دارد دوست ایں آشفتگی کوشش بیہودہ بہ از خفتگی اندریں رہ می راش و می خراش تا دم آخر دمے فارغ مباش اصلی عقل کا فتوی مضرت و منفعت کے بارے میں فرمایا کہ منفعت قابل اعتبار وہ ہے جو ضرورت پر غالب ہو اسی طرح ضرر قابل اعتبار وہ ہے جو نفع پر غالب ہو اور دنیا کی منفعت سے آخرت کی منفعت بڑھی ہوئی ہے اور دنیا کی مضرت سے آخرت کی مضرت بڑھی ہوئی ہے ـ بلکہ دنیا کی منفعت و مضرت آخرت کی منفعت اور مضرت سے آ گے کوئی چیز نہیں پس اصلی عقل یہ ہے کہ جس کام میں دنیا کی منفعت ہو مگر آخرت کی مضرت ہو ایسی ، منفعت کو چھوڑ کر آخرت کی مضرت سے بچنے کا اہتمام کرے ـ اسی طرح کسی کام میں دنیا کی تو مضرت ہو اور آخرت کی منفعت ہو تو اس چھوٹی سی مضرت کو بڑی منفعت کے لئے گوارا کرنا چاہئے ـ رزق کا مدار عقل پر نہیں فرمایا کہ خدا اگر کسی کو بے فکری سے کھانے کو دے تو یہ نعمت ہے لیکن اس میں ایک مضرت بھی ہے کہ کبر ناز و عجب غرور غفلت غریبوں کی تحقیر کمزوروں پر ظلم اس سے پیدا ہوتے ہیں ـ اس کا علاج اور تدارک یہ ہے کہ تدبر اور تفکر سے کام لے اور سوچے کہ اللہ تعالی نے