ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
چین نہ آنا معصیت نہیں صرف کلفت ہے جو موجب اجر ہے ایک صاحب نے لکھا کہ اگر کوئی شخص کسی قسم کی تکلیف پہنچا دے تو چین نہیں آتا جب تک کہ اس سے انتقام نہ لے لوں - اس کا کیا علاج ہے - فرمایا کہ چین نہ آنا معصیت نہیں صرف کلفت ہے جس کاتحمل مجاہدہ اور موجب اجر ہے تو چین نہ آنا مضر نہ ہوا بلکہ نافع ہوا - باقی کلفت کا علاج یہ معلم دین کا منصب نہیں لیکن تبرعا وہ لکھے دیتا ہوں کہ چند روز تحمل کرنے سے یہی عادت ہوجاوے گی پھر اس درجہ کلفت نہ ہوگی - جنت میں انتظار وبے چینی نہ ہوگی فرمایا کہ یہاں طلب زیادہ ہے اور استعداد کم اس لئے عطا میں دیر ہوتی ہے اور اس لئے بے چینی ہوتی ہے وہاں آخرت میں استعداد زیادہ طلب ہی نہ ہوگی بلکہ جتنی طلب ہوگی وہاں اس کی استعداد بھی ہوگی اس لئے وہ اول ہی بار عطا فرمادی گی اور اس سے آگے جو عطا ہوگی وہ بلا طلب عطاہوگی اسلئے اس کا انتظار ہی نہ ہوگا - غرض جنت میں انتظار و بے چینی نہ ہوگی - بوڑھوں ' سیدوں اور ذاکرین کا احترام فرمایا کہ بوڑھوں ' سیدوں اور ذاکرین سے خدمت نہیں لیتا - مسائل مختلف فیہ کامحل اور دستور العمل فرمایا کہ جس مسئلہ پر زور دینے میں فتنہ کھڑا ہوتا ہو اس میں گفتگو مند کردی جاوے کیونکہ اس خاص مسئلہ دین کی حمایت کرنے سے فتنہ کا دبانا زیادہ ضروری ہے ہاں مقتدائے اسلام کو شریعت کی ہربات صاف صاف کہنا چاہئے جیسے امام حنبل نے خلق قرآن کے متعلق صاف صاف کہہ دیا تھا - اور جو ایسا بڑا مقتدا نہ ہو اس کو بحث کی ضرورت نہیں جہاں مخاطب سمجھدار منصف مزاج ہو وہاں صیحح مسئلہ بیان کرو جہاں بحث مباحثہ کی صورت ہو خاموش رہے - نا اتفاقی محمود بعد مزموم کا بیان نا اتفاقی کی غرض سے اتفاق کرنا تو برا ہے اور اتفاق کی غرض سے نااتفاقی کرنا جائز بلکہ