ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اگر یہ نہ ہوسکے تو دوسرے درجہ کا علاج صحبت بد سے احتراز ہے کیونکہ جس طرح یہ صیحح ہے کہ صحبت نیک سے قلب میں نور پیدا ہوتا ہے ویسے ہی یہ بھی صیحح ہے کہ اہل ظلمت کی صحبت سے ان کی ظلمت کا عکس قلب میں پڑتا ہے پس رنڈی بھڑوے فساق فجار کے علاج سے قطعا دست برداری کیجئے اور ایسے لوگوں سے باکلک علیحدگی اختیار کیجئے - اکثر اوقات خلوت میں گزاریئے اور کچھ وقت خواہ تھوڑا ہی ہو مثلا آدھ گھنٹہ روز ذکر اللہ میں صرف کیجئے اور بزرگوں کے ملفوظات وکلمات کے مطالعہ کاشغل رکھئے - بیعت عوام وخواص کے لئے کب نافع ہوتی ہے اور صحبت کی حقیقت فرمایا کہ بیعت کی حقیقت ہے اعتقاد جازم اپنے تعلیم کرنے والے پر یعنی اس کو یہ یقین ہو کہ یہ میرا خیر خواہ ہے اور جو مشورہ دے گا وہ میوے لئے نہایت نافع ہوگا غرض اس پر پورا اطمینان ہو اور اپنی رائے کو اس کی تجویز وتشخیص میں مطلق دخل نہ دے - باقی بیعت کی صورت یعنی ہاتھ پر ہاتھ رکھنا اول وہلہ میں خواص کے لئے نافع نہیں عوام کے لئے البتہ اول وہلہ میں بیعت کی صورت بھی نافع ہوجاتی ہے کیونکہ اس سے ان کے قلب پر ایک عظمت اور شان اس شخص کی طاری ہوجاتی ہے جس کا یہ اثر ہوتا ہے کہ وہ اس کے قول کو باوقعت سمجھ کر اس پر عمل کرنے کے لئے مجبور ہوجاتا ہے خواص کے لئے کچھ مدت کے بعد نافع ہوتی ہے کیونکہ اس کا خاصہ ہے کہ جانبین میں ایک تعلق خاص پیدا ہوجاتا ہے پیر سمجھنے لگتا ہے کہ یہ ہمارا ہے اور مرید سمجھتا ہے کہ یہ ہمارے ہیں ڈانوں ڈول حالت نہیں رہتی - باطنی حالت کسی سے کہنا گویا اپنی بیوی کو دوسرے کے بغل میں دیتا ہے ایک صاحب نے کوئی حال باطنی کسی پر ظاہر کردیا تھا - حضرت کو خبر ہوگئی بعد ظہر اتفاقا وہ حضرت کے پاس ہوکر گزرے تنبیہ کے لہجہ میں چپکے سے فرمایا کہ شرم آئی اپنی بیوی کو غیر کی بغل میں دیتے ہوئے کیا یہ کسی کو گوارا ہوسکتا ہے بعد کوان ہی صاحب نے بعد عصر کے بغرض حال