ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
خطبہ میں صحابہ سے پوچھا لوملت عن الحق شیا فما تفعلون اگر میں حق سے ذرا ہٹ جاؤں تو تم کیا کروگے - اسی وقت ایک صحابی تلوار لے کر اٹھے اور سیدھی کر کے کہا لنقیمنک بھٰذا السیف یعنی ہم تلوار سے آپ کو سیدھا بنادیں گے - حضرت عمر نے فرمایا کہ الحمد اللہ خدا کا شکر ہے کہ میرے دوستوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو میری کجی کو درست کرسکتے ہیں اب مجھے بے فکری ہے کہ ان شاء اللہ میں حق سے نہ ہٹوں گا - کشف القبور کوئی کمال نہیں فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عزاب قبر کے متعلق فرماتے ہیں کہ اس کو ثقلین کے سوا سب سنتے ہیں تو یہ کشف قبور ہوا - اس سے کشف القبور کی حقیقت بھی معلوم ہوگئی کہ گدھوں اور کتوں کو بھی ہوجاتا ہے - پس انسان کے لئے یہ کمال مطلوب نہیں - ایمان وعمل صالح سے قبولیت ومحبوبیت عامہ پیدا ہوتی ہے خلق سے بھی حق سے بھی فرمایا کہ ان الذین امنو وعملوا الصالحٰت سیجعل لھم الرحمن وداکا مطلب یہ ہے کہ ایمان وعمل صالح سے قبولیت ومحبوبیت عامہ پیدا ہوتی ہے - یعنی جن لوگوں کو اس شخص سے کسی غرض کا تعلق نہ ہو نہ حصولا نہ فوتا ان کے دل میں محبت پڑجاتی ہے - بشرطیکہ سلیم الطبع ہوں - حتیٰ کہ غیر معاند کفار کے دلوں میں بھی ایسے لوگوں کی عظمت ہوتی ہے - انسان کیا معنی جانور تک محبت کرنے لگتے ہیں - چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام سفینہ ایک دفعہ قافلہ سے الگ ہو کر راستہ بھول گئے تھے رات کو جنگل میں ایک شیر ملا تو آپ نے اس سے کہا اے شیر میں سفینہ غلام ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا - یہ سب کر وہ دم بلا کر خوشامد کرنے لگا اور پھر آپ کے آگے ہولیا تھوڑی دیر میں آپ کو قافلہ کے قریب پہنچا کر دم ہلاتا ہوا ایک طرف کو چل دیا - یہ تو محبت خلق کا ظہور ہوا - اور محبت حق کا ظہور اس طرح ہوتا ہے کہ اس شخص کو بس آواز تو نہیں آتی مگر بقسم کہتا ہوں کہ محبت کا اثر اس کے دل میں موجود ہوتا ہے - ہر وقت واقعات میں اس کی امداد اور اعانت ہوتی ہے اورقلب