ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اوج بن عنق اور حضرت موسیٰ علیہ السلام اور آپ کا عصا کتنے لمبے تھے جواب لکھا کہ جیسا یہ سوال غیر ضروری ہے اسی طرح جواب کی بھی ضرورت نہیں - کسی سوال لا یعنی کے جواب میں فرمادیتے ہیں مجھے فرصت نہیں - کسی کو کہہ دیتے ہیں کسی اور عالم سے پوچھ لو - کسی کا جواب نہ دیتے - اور اگر جواب کے لئے ٹکٹ بھیجا ہو تو اس کو واپس کردیتے ہیں - کسی کو لکھ دیتے ہیں کہ قرائن سے معلوم ہوتا کہ تحقیق منظور نہیں لہزا تضیع وقت سمجھ کو سکوت کیا جاتا ہے کسی سے ایک دفعہ اصل مسئلہ کی تقریر کر کے فرمایا اس سے زیادہ مجھ کو معلوم نہیں آپ کی تشفی مجھ سے نہیں ہوسکتی - ف - اس سے حذ راز لا یعنی جو اسلام جا حسن ہے صاف ظاہر ہے - مدارات مخاطب ایک روز اخباری قصے کچھ دیر تک حاضرین مجلس میں ذکر ہوتے رہے ایک صاحب نے غیبت میں اعتراض کیا کہ مشائخ کے شان کے خلاف ہے کہ زائد از کا باتیں سنیں - مشائخ کے یہاں تو سوائے حقائق و معارف کچھ بھی نہ چاہئے - کسی نے یہہ اعتراض حضرت والا کے کام تک پہنچا دیا تو فرمایا ہاں یہ اعتراض صیحح ہے - میں جو ایسی باتوں میں لوگوں کے ساتھ ہو جاتا ہوں تو اس کی وجہ مدارات مخاطب ہے کوئی میرے پاس آکر بات کرے اور میں منہ موڑوں تو اس کو صدمہ ہوگا - بالخصوص مہمان جو دور سے آتے ہیں ان کی دل شکنی بہت زیادہ بری معلوم ہوتی ہے - زائد از کار باتوں کی برائی میرے نزدیک دل شکنی سے کم ہے ورنہ میرا دل ان باتوں سے بہت الجھتا ہے مگر کیا کروں اس ضرورت سے صبر کرتا ہوں - ف : - اس سے حضرت والا کی مدارات مخاطب ظاہر ہے - استغناء وایثار فرمایا کہ ریاست بہاولپور علم کی قدرداں ہے - اکثر علماء جاتے آتے رہتے ہیں مجھے گو اس قسم کا شوق نہیں مگر ایک مرتبہ مولوی رحیم بخش صاحب مدار المہام کے اصرار سے جانا پڑا مولوی صاحب اہل علم سے نہایت محبت رکھتے تھے - بڑی خاطر سے پیش آئے - مولوی صاحب نے نواب صاحب سے ملایا - ریاست کا دستور ہے کہ جب کوئی نواب صاحب