ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
زہر ایں مار منقش قاتل است باشد ازدے دور ہر کہ عاقل است اگرچہ بچہ کے سامنے سانپ چھوڑ دو وہ اس کی ظاہری خوبصورتی کو دیکھ کر اس ہر فریفتہ ہوجاتا ہے اور اس کو پکڑ لیتا ہے اس کو یہ خبر نہیں کہ اس کے اندر زہر بھرا ہوا ہے مگر اس کا انجام کیا ہوگا - ہماری حالت بھی اسی بچہ کی سی ہے کہ ہم دنیا کے ظاہری آب وتاب اور نقش ونگار اور رنگ و روپ پر فریفتہ ہیں اور اندر کی خبر نہیں - یہ بھی تجربہ ہے کہ سانپ جتنا خوبصورت ہوتا ہے اسی قدرذہریلا ہوتا ہے اسی لئے حقیقت شناس اس کی طرف رغبت نہیں کرتے - حرص کا علاج فرمایا کہ حق تعالیٰ نے انسان کو یہ حکم نہیں دیا کہ اپنی شہوت کو ماردے اور حرص کو بالکل زائل کردے بلکہ یہ فرمایا ہے کہ اسی شہوت اور حرص کو باقی رکھ کر اس کو دنیا سے عمدہ چیز یعنی نعمائے اخروی کے تحصیل کی طرف مائل کردے - پس علاج حرص کا یہ ہے - غم معتدل کے فوائد فرمایا کہ غم کا علاج یہ ہے کہ سوچومت - خیال مت کرو - تذکرہ مت کرو - اس صورت میں غم تو ہوگا مگر معتدل غم ہوگا اور وہ مضر نہیں بلکہ مفید ہے - کیونکہ قدرتی طور پر غم میں بھی حکمت اور نفع ہے اگر غم نہ ہوتو تمدن نہ ہو - بیان اس کا یہ ہے کہ سائنس اور طب کا مسئلہ ہے کہ جس قوت کا استعمال ہوتا ہے اس میں ترقی ہوتی رہتی ہے ورنہ وہ قوت کم ہوجاتی ہے پس اگر غم نہ ہوتا تو رحمدلی کا ہیجان کیسے ہوتا اور جب اس ہیجان نہ ہوتا تو اس کا مادہ جاتا رہتا اور بدوں رحمدلی کے تعاون نہیں ہوسکتا اوربدون تعاون کے تمدن نہیں ہوسکتا اس لئے غم میں بڑی مصلحت ہے کہ یہ محافظ ہے ترحم کا اور وہ محافظ ہے تعاون وتمدن کا اور غم میں اپنی ذات کے متعلق بھی مصلحت ہے کہ اس سے اخلاق درست ہوتے ہیں - غرض غم میں انفرادی اور اجتماعی دونوں صالح ہیں - اگر کسی کو غم اور فکر نہ ہو سارے بے فکر ہی ہوں تو کوئی کسی کا کام نہ کرے - سارے تندرست ہی رہیں بیمار نہ ہوں تو ڈاکٹر ' طبیب ' عطار سب بیکار ہوجاویں - یہ تو دینوی نفع ہے اور دین کا نفع یہ ہے کہ اگر کوئی غریب نہ ہو تو زکٰوۃ کس کو دوگے - پس اصل