ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ہیں - المحصنات الغافلات عظمت حق پر نظر کر کے ہمارے نماز کامل ہو ہی نہیں سکتی ایک بیمار صاحب نے بار بار اپنی سخت مجبوری نماز سے ظاہر کی کہا کہ کپڑے ناپاک رہتے ہیں فرمایا کچھ حرج نہیں ناپاک کپڑوں ہی سے نماز ہوجاتی ہے اگر پاک کرنے میں زیادہ زحمت مریض کو ہو - کہا کہ حرکت بھی نہیں کی جاتی فرمایا کہ اشارہ سے لیٹے لیٹے پڑھو کہا کہ زبان سے الفاظ نہیں نکلتے فرمایا کچھ حرج نہیں دل ہی دل میں کہہ لیا کرو - نماز کسی حال میں معاف نہیں ( اگر ہوش رہے ) اس کی بڑی سخت تاکید ہے یہاں تک کہ اگر سمندر میں ڈوب رہا ہو اور نماز کا وقت آ گیا ہو تو نیت باندھ کر ڈوب جاوے لیکن جہا اس قدر تاکید ہے وہاں سہولت بھی بے انتہا رکھی گئی ہے - ان باتوں سے بھی ان مریض صاحب کو تسلی نہ ہوئی اور وہ یہی کہتے رہے کہ نماز ایسی حالت میں کیسے ہوسکتی ہے فرمایا کہ یہ رائے کی خرابی ہے یوں سمجھتے ہیں کہ اس طرح نماز ناقص ہو گی حالانکہ حق تعالیٰ کے حقوق اس قدر ہیں کہ ان کے سامنے ہماری نماز کامل کبھی ہو ہی نہیں سکتی - لوگ یوں سمجھتے ہیں کہ اگر کپڑے پاک صاف ہوں وضو وغیرہ سب باقاعدہ ہو خشوع و خضوع ہو تو نماز بڑی کامل ہوگی - میں کہتا ہوں کہ عظمت حق کے اعتبار سے وہ بھی ناقص ہی ہو گی - پھر جب ہر حال میں ناقص ہی ہوئی تو اس طرح پڑھنے سے کیوں جی بھلا نہیں ہوتا - اپنے عجز کا مشاہدہ بڑی دولت ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ پہلے حالت اچھی تھی اب سب خراب ہوگئی ہے فرمایا کہ میری رائے میں جو حالت اچھی سمجھی جاتی تھی وہ بری تھی کیونکہ اس کو اچھا سمجھنا ہی برا تھا اور یہ حالت جو کو آپ خراب سمجھتے ہیں اس پہلی حالت سے اچھی ہے کیونکہ اس کے ساتھ یہ کتنی بڑی دولت ہے کہ اپنے عجز کا مشاہدہ ہورہا ہے - توجہ قبر وتوجہ متعارف کا فرق فرمایا کہ تعلیم کا فیض زندہ شیخ سے ہوتا ہے اور مردہ شیخ کی قبر سے صرف تقویت نسبت کی ہوتی ہے اور قبر فیض حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ یوں تصور کرے کہ اس کے قلب