ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
سے حضرت والا کی تواضع اور حسن تربیت معلوم ہوئی - کمال شفقت تطبیب قلب مساکین ؛ مزاج رفق و نرم خوئی ایک حافظ صاحب جو کہ بہت سیدھے ہیں وہ حضرت کے ہمراہ گڑھی گئے تھے - واپسی میں سواری میں جگہ نہ تھی لہذا حضرت والا نے ایک اور ہمراہی ہی سے پیسے دلوائے کہ حافظ بیچارے بیماری کی وجہ سے کمزور ہیں - پیدل آنے میں انہیں تکلیف ہوگی - یہ ریل سے چلے آویں گے مگر حافظ صاحب نے پیسے تو بچائے اور پیدل ہی آئے - جب وہ حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت نے دریافت فرمایا معلوم ہوا کہ حافظ صاحب پیدل آئے - فرمایا تم برا کیا - بیمار اور کمزور آدمی خواہ مخواہ تکلیف اٹھائی پیسوں کے لالچ میں مزاحا حافظ جی سے فرمایا کہ اچھا آپ نے جب خرچ نہیں کئے تو وہ پیسے فلاں طالب علم کو واپس کیجئے ابھی لائے وہ بیچارے جاکر لائے - پھر فرمایا کہ کچھ زیادہ دیجئے - کیونکہ اس نے آپ کے ساتھ احسان کیا - انہوں نے نے کہا زیادہ تو سود ہوجاوے گا فرمایا سود تو شرط سے ہوتا ہے - آپ احسان کے بدلے میں احسان کیجئے - انہوں نے سات کے عوض آٹھ پیسے دیئے - پھر فرمایا کہ حافظ جی سچ بتلانا دل بھی دکھا آپ کا پیسے دیتے ہوئے یا نہیں ؟ انہوں نے کہا نہیں : فرمایا کہ یہ آپ نے سچ بولا حافظ جی نے کہا کہ کچھ کچھ دکھتا ہے - پھر ان طالب علم سے کہا کہ جب ان کا دل دکھتا ہے تو تم ہرگز نہ لینا پیسہ ورنہ ہضم نہ ہوں گے - ایک صاحب نے فرمایا کہ ان حافظ صاحب کو یہ پیسے پھر واپس کرنے چاہیں فرمایا کہ نہیں میں نے تو ہنسی میں منگائے تھے پیسے تو ان کی ملک ہیں - یہ جو چاہیں سو کریں - ف اس سے حضرت والا کی شفقت حسن تربھیت تطبیب قلب مساکین مزاج رفق و نرم خوئی بہ صفات مستفاد ہوئے - مزاح ایک حاصب جو گوشت نہیں کھاتے ہیں حاضر خدمت ہوئے اور بیمار بھی تھے فرمایا کہ کہو جی گوشت خوار کیا حال ہے - پھر فرمایا کہ گوشت خوار کے یہ معنی ہیں کہ جس کی نظروں میں گوشت خوار ہو ( یعنی گوشت اچھا نہ معلوم ہو ) ف اس سے حضرت کا مزاح و شفقت و تطبیب قلب قلب مسلم معلوم ہوا -