ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
حال پیدا کرنے کا طریقہ فرمایا کہ حال پیدا ہوتا ہے دوام عمل سے اور کسی قدر ذکر اور معیت کا ملین سے - مبتدی متوسط منتہی کی شان فرمایا کہ مبتدی متوسط اور منتہی کی ایسی مثال ہے کہ جیسے ایک شخص نے شراب کبھی پی ہی نہ یو اس لئے ہوش میں ہے یہ تو مبتدی ہے ایک شخص نے ابھی شراب پینا شروع کیا ہے اس لیئ مست ہے یہ متوسط ہے - اور ایک شخص برسوں سے بنے کا عادی ہے اس کو کسی قدر تو نشہ ہوتا ہے مگر زیادہ یہ منتہی ہے - مسافر آخرت پر غلبہ مال کے علامات فرمایا کہ کفن فی الدنیا کانک غریب ( یعنی دنیا میں اس طرح رہ کہ گویا تو مسافر ہے ) کا حال جس پر طاری ہوگا اس کے یہ علامات ہوں گے کہ غیر ضروری سامان میں اس کو انہماک نہ ہو گا - نیز وہ کسی سے لڑے گا بھڑے گا نہیں - کیونکہ مسافروں کو اگر کوئی بر بھلا کہہ دے تو وہ اس کی وجہ سے منزل کھوٹی نہیں کیا کرتا - چنانچہ اسٹیشن اور سرائے میں کسی کو اگر کسی سے تکلیف پہنچے تو رپٹ نہیں لکھواتا - یہاں غریب سے مراد ہی مسافر ہے جو بیکس وبے مددگار ہو پردیس میں - ملامتی کا طرز ؛؛ فرمایا کہ بزرگوں میں ملامتی ہوتے ہیں وہ ڈاکوؤں سے بچنے کے لئے اپنے اعمال چھپاتے ہیں اور رندوں کی سی وضع بنائے ہوتے ہیں - کیونکہ ہجوم عوام سے اس کے معمولات میں خلل پڑتا ہے اس لئے عوام وہ ڈاکو سمجھتے ہیں - اہل حال کے اقوال کے اظہار کا حکم فرمایا کہ جولوگ بدوں حال یاعلم کے علوم غامضہ کا اظہار کرتے ہیں اور تصوف کے مسائل اور اہل حال کے اقوال کتابوں میں دیکھ کر نقل کرتے ہیں وہ اپنا اور دوسروں کا ایمان ضائع کرتے ہیں ا س دریا میں تو وہ شخص آئے جس کے پاس کشتی ہو ( یعنی علم ) یا اسے تیرنا آتا ہو - ( یعنی صاحب حال ہو )