ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
خواجہ عزیز الحسن صاحب نے عرض کیا کہ جب فائدہ ہوتا ہوگا تب ہی تو اس قدر عقیدت ہے - فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ جیسا ظن ہو ویسا ہی معاملہ فرماتے ہیں - اس طرح تو بت پرستوں کو بت پرستی میں بھی فائدہ ہوتا ہے یہ کوئی دلیل تھوڑا ہی ہے - دلیل ہے شریعت - رمضان میں قرآن سنانا بڑی برکت کی چیز ہے ایک اہلکار نے حافظ صاحب سے فرمایا کہ رمضان میں قرآن سنانا بڑی برکت کی چیز ہے تجربہ کی بات ہے کہ سال بھر کا بھولا ہوا اس سے پھر یاد ہوجاتا ہے - بدگمانی اور بد زبانی کا منشا کبر ہے فرمایا کہ بڑی چیز تو یہ ہے کہ آدمی اپنے ہر فعل کو شریعت پر منطبق کرے کہ کان سا میرا عمل شریعت کے موافق ہے اور کون سا خلاف - اور حضرت کسی کے ساتھ اعتقاد رکھنا ضروری نہیں - ہاں بدگمانی اور بدزبانی بلا ضرورت کسی کے ساتھ جائز نہیں اگر بد گمانی نہ کی تو کیا نقصان ہوا پھر فرمایا کہ اس کا منشا کئی چیزیں ہیں اور ان سب کا منشا کبر ہے - اگر سب سے کمتر اپنے کو سمجھے گا تو جس وقت بدگمانی ہونے لگے گی فورا عیب اپنا پیش نظر ہوجائے گا اور سوچے گا کہ ہم تو اس سے بھی زیادہ نالائق ہیں پھر کبھی اس کی نوبت نہ آئے گی - لہزاکبر کاعلاج کسی کامل شخص کے پاس رہ کر کرانا ضروری ہے - مجاہدہ کا ثمرہ اونچا رہتا ہے اور ناز و نعم کا ثمرہ نیچا ہوتا ہے اور اس کی ایک دلچسپ حکایت فرمایا کہ مجاہدہ کا ثمرہ اونچا رہتا ہے اور ناز ونعم کا ثمرہ نیچا ہوتا ہے اس کی توضیح میں یہ حکایت بیان فرمائی کہ ایک بزرگ درویش تھے یعنی عالم پورے نے تھے گو بے علم بھی نہ تھے - وعظ میں سیدھی سیدھی باتیں فرمارہے تھے اور لوگ تڑپ رہے تھے - اس مجلس میں ایک علامہ بھی حاضر تھے ان کے دل میں خیال گزرا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ہم اتنے بڑے عالم لیکن ہمارے وعظ میں اثر نہیں اور یہ کم علم مضامین بھی عالی اور دقیق نہیں لیکن ان کے وعظ میں لوگوں