ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
شرف نسب سبب فخر نہیں فرمایا کہ شرف نسب بوجہ امر غیر اختیاری ہونے کے سبب فخر نہیں مگر اس کے نعمت ہونے میں شبہ نہیں فخر عقلا ان چیزوں پر پوسکتا ہے جو اختیاری ہوں اور وہ علم وعمل ہے - گو شرعا اس پر بھی فخر نہ کرنا چاہئے - پس صاحب نسب جاہل سے غیر صاحب نسب عالم افضل ہے - ماں کا نسب معتبر نہیں فرمایا کہ خدا تعالیٰ نے ماں کا نسب میں اعتبار کرنے کی جڑ ہی بالکل اکھاڑدی ہے کیونکہ حضرت ہاجرہ جن کی اولاد حضرت اسماعیل علیہ السلام جو ابو العرب ہیں کنیز تھیں - سیادت کا مدار حضرت فاطمہ پر ہے فرمایا کہ سیادت کا مدار حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ہر ہے پس حضرت علی کرم اللہ کی جو اولاد حضرت فاطمہ سے ہے وہ سید ہے اور جو دوسری بی بی سے ہے وہ سید نہیں - اسی طرح اگر ایک شخص کا باپ سید نہ ہو اور ماں سید ہو تو قواعد کے موافق وہ سید نہیں - ہاں ماں کی سیادت کی وجہ سے ایک گونہ شرف اس کو حاصل ہے - انگریزی کو دین سے کوئی تعلق نہیں فرمایا کہ انگریزی کوئی علم نہیں - اس کو دین سے کیا تعلق - بلکہ اس کو پڑھ کر تو اکثر دین سے بے تعلقی ہوجاتی ہے - سودا کا مسخر اپن اپنی بیوی سے فرمایا کہ آج کل فلاں روپے ملنے کو کہتے ہیں چنانچہ سودانے اپنی بیوی سے ہوچھا کہ تو تہجد کیوں پڑھا کرتی ہے کہا ہم جنت میں جائیں گے تو وہ مسخرا کہتا ہے کہ جاپاگل تو وہاں بھی ملاؤں اور طالب علموں کے ساتھ رہے گی ( کیونکہ جنت والے اکثر غربا ہی ہوگے ) اور دیکھ ہم جہنم میں جاہیں گے جہاں بڑے بڑے سلاطین اور امراء وسانمرودوشدا وقارون اور ابوجہل جیسے ہوں گے -