ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
کر دوسرے جگہ چلے گئے - نیز یہ معاملہ تجزیہ تنخواہ کا بھی شرح صدر کے ساتھ سمجھ میں نہیں آیا گو تاولیں ذہن میں آتی ہیں - ف : - اس سے حضرت والا کا انکسار اور اپنے احباب کی رعایت سے مشورہ حسن بلا تکلف دینا صاف ظاہر ہے - سلامت طبع - حقیقت شناسی ؛ اخلاق شان تربیت تاکید حقوق العباد فرمایا کہ میرے جو ملازم تنخواہ دار ہیں ان کو بھی جب تنخواہ دیتا ہوں یا کبھی کوئی ان کی مالی خدمت کرتاہوں تو روپیہ پیسہ کبھی ان کی طرف پھینکتا نہیں بلکہ سامنے رکھ دیتا ہوں یا ہاتھ میں دیتا ہوں - جیسے ہدیہ دیتے ہیں - پھینکنے میں ان کی اہانت معلوم ہوتی ہے کیونکہ یہ ایک تحقیر کی صورت ہے اور ملازم کو حقیر اور ذلیل سمجھنے کا کوئی حق نہیں کیونکہ نوکری ایک قسم کی تجارت ہے تجارت مین کبھی اعیان کا مبادلہ اعیان سے ہوتے ہے کبھی اعیان کا مبادلہ منافع سے ہوتا ہے اور منافع میں منافع بدنیہ ارفع ہیں جس کا حاصل یہ ہے کہ نوکرنے اپنی جان پیش کی جو اس مال سے کہیں افضل اعلیٰ ہے - منافع بدنیہ کو پیش کرنا یہ زیادہ ایثار ہے - پس تجارات میں اجارات زیادہ افضل ہیں تو اس کے تحقیر کی کیا وجہ میں کبھی ان معمولات کو بحمد اللہ بیٹھ کر سوچتا نہیں سب امور طبعیہ ہیں خود بخود ذہن میں آتے ہیں - جتلانا مقصود نہیں - احسان کرنا مقصود نہیں اپنے دوستوں سے صرف اس لئے ظاہر کردیتا ہوں کہ یہ باتیں کانوں میں پڑجائیں تاکہ حقوق العباد کا خیال رکھیں اور عدل کو ہاتھ سے نہ جانے دیں اور کوئی غرض سنانے سے نہیں - ف : - اس ملفوظ سے حضرت والا کی سلامت طبع حقیقت شناسی اخلاص شان تربیت تاکہ حقوق العباد صاف ظاہر ہے - سلسلہ روایات تنفر ' شان تربیت تصلب فی الدین ' پابندی ضوابط فرمایا کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے یہاں پر کوئی روایت کسی شخص کی کوئی نہیں پہنچا سکتا خود