ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
دلیل یہ ہے کہ لاربوا بین المسلم والحربی فرمایا کہ میری تحقیق یہ ہے کہ عقد جائز نہیں - ہمارے بعض اکابر جائز فرماتے تھے اس پر مجھ کو اعتراض ہوا تھا آپ نے اپنے بڑوں کی مخالفت کی - میں نے جواب دیا کہ یہ مخالفت نہیں خلاف توجب ہوتا کہ وہ ناجائز کہتے اور میں جائز کہتا میں نے اختیار کو لیا - اگر کوئی احتیاط کرے توان کا کیا حرج - احتیاط تو اور اچھی ہے وہ بھی یہی فرماتے کہ احتیاط پر عمل کرنے میں کیا حرج ہے اور وہ حضرات واجب تو نہیں کہتے کہ لینا ربوا کا ضروری ہے - جائز کہتے ہیں میں نے جو رسالہ لکھا ہے وہ حضرت مولانا گنگوہی کو دکھایا تھا اس کی تعریف کی مگر خلاف مشہور ہونے کے سبب دستخط نہیں فرمائے اسی کانام تحزیر الاخوان فی تحقیق الربوا فی الہندوستان ہے - وقار و تکبر کا فرق ایک شخص نے دریافت کیا کہ وقار وتکبر میں کیا فرق ہے - فرمایا کہ کہاں تکبر کہاں وقار تکبر کہتے ہیں اپنے کو بڑا سمجھنا اور دوسروں کو کمتر وقار کے معنی ہیں کہ ایسی حرکتیں نہ کرنا جو واقع میں خفیف ہوں اور وقار میں یہ نہیں کہ اوروں کو کمتر سمجھے بلکہ وقار تو تواضع کا شعبہ ہے - جس قدر انکسار بڑتھا جاوے گا سکون وسکوت کی شان بڑھتی جاوے گی تواضع کے لئے وقار لازم ہے اور تواضع تکبر کی ضد ہے - رجاء اور غرور کا فرق فرمایا کہ رجاء وہ معتبر ہے جس میں اسباب بھی جمع ہوں اور جس میں اسباب جمع نہ ہوں وہ غرور ہے - مثلا جو شخص کھیتی کرتا ہے اور اس کے تمام اسباب جمع کر کے پھر امیدوار ہو حق تعالیٰ مجھ کو دیں تو یہ رجاء معتبر ہے اور ایک شخص وہ ہے جس نے اسباب جمع نہیں کئے اور امیدوار ہے کہ اللہ میاں مجھ کو غلہ دیں گے تو یہ غرور ہے - بعض اہل لطائف نے بیان کیا ہے کہ رجاء مستلزم ہے عمل کو - اگر عمل نہ ہوتو رجاء کا تحقیق ہی نہ ہوگا - شکر اور کبر کا فرق فرمایا کہ جو شخص حق پر ہو تو اس میں بھی لوگوں کی دوحالتیں ہیں ایک تو یہ کہ اس کو نعمت