ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
باب دوم بسم اللہ الرحمن الرحیم حسن انتظام ؛ تواضع ؛ حب جاہ سے نفرت ایذا مسلم سے سخت حذر ؛ دین واہل دین کی محبت وعظمت ؛ اتباع سنت ' شان تربیت جلال آباد جو تھانہ بھون سے قریب ہے وہاں کے ایک خان صاحب کے معرفت موذن مسجد اسٹیشن نے خانقاہ ومدرسہ کے جلمہ متعلقین کی دعوت کرنا چاہا حضرت والانے فرمایا کہ یہاں دعوت کے کچھ قواعد مقرر ہیں ان کو پہلے سن لیجئے - ایک تو وی جو آزاد ہیں مثلا مولوی حمد حسن صاحب اور مفتی فضل اللہ صاحب وغیرہ ایسے صاحبوں میں سے جن کی دعوت کرنا منظور ہو ان سے فردا فردا کہا جاوے ہر شخص کی جدا طبیعت ہے اس کو اخیتار ہے قبول کرے یا نہ کرے - یا ممکن ہے کسی کو کچھ شبہات ہوں اور مجھے نہیں ہیں - لہزا میری وجہ سے کسی پر دباؤ نہ پڑے - اور کسی کو تکلیف نہ ہو کیونکہ مجھ کو یاد ہے کہ جب میں مدرسہ دیوبند میں پڑھا کرتا تھا تو مجھے کسی دعوت میں جانا نہایت گراں گزرتا تھا اور کچھ نہ کچھ بہانا بچنے کے لئے مل ہی جاتا تھا - جب مہتمم صاحب کو معلوم ہوگیا کہ اس کی ایسی طبیعت ہے تو پھر انہوں نے فرمانا ہی چھوڑ دیا پس مجھے وہی خیال پیش نظر ہوجاتا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ کسی کو میری وجہ سے مجبورا دعوت میں جانا پڑے پھر فرمایا کہ ہر ایک کو وقت بھی بتلا دیجئے اور یہ بھی کہہ دیجئے کہ پیدل چلنا ہوگا خواہ منظور کریں یا نہ کریں - میں خود تنہا جاؤں گا میرے ساتھ کوئی نہ چلے