ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
کی ہو یا عمل مشروع جس کا مشروع ہونا شیخ ومرید میں متفق علیہ ہو تجویز کیا ہو - ان چیزوں میں اتباع کامل کرے ذرا بھی اپنی رائے کو دخل نہ دے اور باقی امور میں اتباع مراد نہیں - علاج شغف شاعری ایک اجازت یافتہ کے شغف در شاعری کے متلعق حسب ذیل علاج فرمایا - شاعری کے دو درجے ہیں ایک تصنیف یعنی شعر گوئی - دوسری درجہ نقل یعنی شعر خوانی سو شعر گوئی تو چند روز کے لئے بالکل ہی چھوڑ دیجئے - اس چند روز کی کوئی مدت معین نہیں اس کی اجمال حد یہی ہے کہ اگر کبھی بہت ہی تقاضا ہو مجھ کو اطلاع کر کے مشورہ کر لیا جاوے - اگر کسی خاص حدود و قبولیت سے اجازت مصلحت ہوگی تنگی نی کی جاوے گی اور خلاف مصلحت میں توسع نہ کیا جاوے گا - یہ تو شعر گوئی کے متعلق ہوا - رہی شعر خوانی بطور کے اپنے حظ کے کئے سو بلا اجازت تو اس سے بھی بعد ہی مناسب ہے اور اگر کوئی ذی اثر اصرار کرے کہ جواب دینے طبیعت پر ثقل ہو اس کے لئے ایک دستور العمل ٹھرالیا جاوے وہ یہ کہ 1 - ایک دن میں آدھ گھنٹہ سے ایک گھنٹہ تک وقت دیا جاوے - گھڑی پاس رکھ کر بیٹھا جاوے اور صاحب فرمائش سے اول کہہ دیا جاوے کہ میرے مشیر نے میرے لئے یہ تجویز کیا ہے اگر منظور ہو تو اس قید کے ساتھ حاضر ہوں - پھر اس میں اپنی سہولت ومصلحت دیکھ کر اختیار ہے خواہ گھنٹہ کوئی خاص ہو مثلا فلاں وقت سے فلاں وقت تک خواہ جس روز جب موقع اور ضرورت ہو - اگر دوسرے وقت کوئی فرمائش کرے عزر کردیا جاوے کہ کل کو وقت دے سکتا ہوں - ایک روز میں دوبار کی اجزت نیں - 2 - اس گھنٹہ میں دس منٹ اور اگر آدھا گھنٹہ ہو تو اس میں سے پانچ منٹ بچا کر کوئی کوئی وعظ ضرور پڑھا دیا جاوے - بہتر یہ ہے کہ پہلے ہی اس کی شرط بھی لگالی جاوے - 3 - اس جلسہ کا بالالتزام دعا پر ختم کیا جاوے کہ اس میں جو کدورات وشوائب ونفسانیہ ہوں اے اللہ ان کو معاف کرنا - 4 - اور جتنی دیر یہ مشغولی رہے اندازے سے اتنی ہی دیر استغفار کا شغل رکھا جاوے - اس کے لئے ایک جگہ بیٹھنے کی ضرورت نہیں نہ شمار کی ضرورت ہے متفرق اوقات سے