ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
سواریاں ہیں وہی آرام وعیش ہے بلکہ نافرمانوں کو مال و دولت اتنا دیتے ہیں کہ دیکھنے والے یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو زیادہ چاہتے ہیں اللہ اللہ کیا ٹھکانا ہے علم کا - اللہ تعالیٰ قلوب کا آپریشن کرتے ہیں فرمایا کہ جس طرح والدین بچے کے دنیل کا اپریشن کرتے ہیں اس طرح اللہ تعالی قلوب کا اپریشن کرتے ہیں جبکہ دلوں میں غفلت بڑھ جاتی ہے اور گناہوں کی عظمت سے دل پر پر دے پڑ جاتے ہیں تو مصیبت اور بلا کے نشتروں سے دلوں کا خراب مادہ نکالا جاتا ہے اور ان کی اصلاح کی جاتی ہے پس یہاں بھی بالفعل تکلیف ہے اور وہاں بھی مگر انجام دونوں کا راحت ہے فرق اتنا ہے کہ وہاں رحت قریب ہے کہ پندرہ بیس ہی دن میں دنیل میں نشتر دینے کے بعد صحت ہوجاتی ہے اور یہاں بعید ہے کہ قیامت میں اس کا ظہور ہوگا - جبکہ مصائب کا ثواب ملے گا - قیامت حقیقت میں بہت ہی قریب ہے فرمایا کہ ہم لوگ قیامت کو دور سمجھتے ہیں ورنہ حقیقت میں وہ بہت ہی قریب ہے - چنانچہ ارشاد ہے انہم یرونہ بعیدا ونراہ قریبا اور اس میں کچھ تعجب کی بات نہیں کہ ایک چیز آپ کے نزدیک دور ہوا اور خدا کے نزدیک قریب ہو - دیکھئے چیونٹی کے نزدیک ایک فر لانگ اتنی دور ہے جتنا آپ کے نزدیک یہاں سے امریکہ اور آپ کے نزدیک ایک فرلانگ بہت ہی قریب ہے - اور اگر اس مثال کے بعد بھی کسی کی سمجھ میں قیامت کا قرب نہ آئے تو وہ یوں سمجھ لے کہ قیامت کبریٰ گو دور ہے مگر قیامت صغریٰ یعنی موت تو قریب ہے کیونکہ زندگی کا ایک لمحہ کے لئے بھی بھروسہ نہیں - شاید ہمیں نفس نفس واپسیں بود کوئی آج مرا تو اسی وقت سے جزا وسزا کا سلسلہ شروع ہوجائے گا - کوئی طاعت جزائے فوری سے خالی نہیں ہوتی نہ کوئی معصیت سزائے فوری سے خالی ہوتی ہے فرمایا کہ میں بقسم کہتا ہوں کہ کوئی طاعت فورا جزا سے خالی نہیں ہوتی اسی طرح کوئی