ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
معلوم نہ ہو کہ خدمت کر رہے ہیں نہ اس کو گمان خصوصیت کا ہو نہ دوسروں کو کہ بھائی یہ مقرب ہے - بزرگوں سے ردوکد خلاف ادب ہے فرمایا کہ جس سے عقیدت ہو اس سے سوال وجواب کی نوبت نہ آنے دینا چاہئے بلکہ اس کی رائے و مشورہ کے سامنے اپنی رائے کو فنا کردینا چاہئے بزرگوں کے سامنے ردوکد کرنا بالکل خلاف ادب ہے - ایذ سے سخت حذر ہونا چاہئے فرمایا کہ نشست وبر خاست سب میں اس امر کا خیال رکھنا چاہئے کہ کسی کو تکلیف یا تنگی تو نہیں ہوتی گول بات ہرگز نہیں کہنی چاہئے - سوال کو خوب سمجھ کر پورا اور صاف جواب دینا چاہئے تاکہ دوسرے کو بار بار پوچھنا پڑے - ایک بار فرمایا کہ اپنے کھانے کا بار ہرگز دوسرے پر نہ ڈالے - مشغول کو متوجہ کرنا بے ادبی ہے فرمایا کہ جب گفتگو میں یا اور کسی کام میں کوئی مشغول ہو تو آنے والے کو چپکے بیٹھ جانا چاہئے یہ نہیں کہ بیع میں سلام کر کے لٹھ سا آکر ماردیا مصافحہ کرنے لگے بد تہزیبی کی بات ہے اور ایزا کا سبب ہے - پرچہ دینے کا طریقہ مشغول کو بعد عصر ایک صاحب نے حضرت کے ہاتھ میں پرچہ دینا چاہا اور سامنے پیش کر کے اس انتظار میں لئے بیٹھے رہے کہ حضرت خود اپنے ہاتھ میں لے لیں فرمایا کہ کیا ہاتھ میں دینا فرض ہے اور کوئی طریقہ دینے کا نہیں - کچھ دیر کے بعد انھوں نے زمین پر رکھ دیا فرمایا غنیمت ہے عقل تو آئی - رومال کندھے پر ڈال کر نماز پڑھنا مکروہ ہے فرمایا کہ کندھے پر رومال ڈال کر نماز نہ پڑھنا چاہئے یہ کہ ہئیت خارج من الصلٰوۃ کی ہے - بزرگوں سے حسن عقیدت چاہئے فرمایا کہ اہل اللہ کی نسبت یہ خیال کرنا کہ کوب بڑا ہے کون چھوٹا ہے -بے ادبی ہے خدا کو معلوم ہے کہ اس کے نزدیک کون زیادہ مقبول ہے سب سے حسن عقیدت رکھنا چاہئے -