ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
چاہئے اس میں عبداللہ بن عباس کا اختلاف ہے کہ ان کے نزدیک قاتل عمد کے لئے توبہ نہیں مگر جمہود صحابہ کے نزدیک قبول ہے پھر صحابہ کے بعد تابعین وتبع تابعین وائمہ مجتہدین کا اس پر اجماع ہوگیا کہ اس کی توبہ مقبول ہوسکتی ہے - جبکہ قواعد شرعیہ سے ہوا اور قاعدہ ہے کہ اجماع متاخر اختلاف مقدم کا رافع ہوتا ہے لہذا اب یہ مسئلہ اجماعی ہے - نقائص جاہ فرمایا کہ محققین نے کہا ہے کہ اس شخص سے زیادہ کوئی احمق نہیں جو طالب جاہو کیونکہ یہ کمال محض وہمی انتزاعی ہے اور انتزاعی بھی ایسا جو اس شخص کے ساتھ قائم نہیں بلکہ دوسرے کے ساتھ قائم ہے کیونکہ جاہ نام ہے دوسروں کی نظر میں معزور ہونے کا جس کا مدار محض دوسرے کے خیال پر ہے وی جب چاہے بدل دے تو ساری جاہ خاک میں مل جاتی ہے - مگر طالب جاہ خوش ہے آہا جوگ مجھے اچھا کہتے ہیں جیسے چوہا خوش ہوتا ہے کہ بننے کی دوکان میں میرے واسطہ غلہ آیا ہے ذرامنہ تو ڈالو ابھی چوہادان آتا ہے جس سے ساری خوشی کر کری ہو جاوے گی پس ایک نقص تو جاہ میں یہ ہے کہ وہ سراسر دوسرے کے تابع ہے وہ ایسا کمال نہیں جو اپنے قبضہ کا ہودوسرا نقص یہ ہے کہ اس کا نفع جو حاصل ہوتا ہے وہ محض وہمی ہے یعنی بڑائی و عزت سے گھر میں روپیہ آتا ہے نہ جائیداد بڑھتی ہے - محض دل خوش کر لو - علاج کلفت اضافہ جدیدہ اگر کسی نعمت پر کسی کو جلن ہو تو یہ سوچنا چاہئے کہ بہت سی نعمتیں اللہ تعالیٰ نے بلا استحقاق مجھ کو ایسی دی ہیں کہ اس کو نہیں دیں تو اگر نعمت اس کو دیدی تو رنج کرنا بے جاہے ہے اس سے وہ کلفت جاتی رہے گی - تفسیر عجیب آیت ان الصلٰوۃ تنھٰی فرمایا کہ ان الصلٰوۃ تنھیٰ عن الفحشاء والمنکر کی ایک تفسیر یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اہل فحشا ومنکر کو نمازی کے پاس آنے اور اس کے بہکانے سے روک دیتی ہے - اس کی تائید ایک حدیث سے ہوتی ہے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اذان سے