ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
بصورت نزول جیسا کہ حضرت یونس علیہ السلام کو بطن حوت میں ہوا - عسر یسر ظاہری وباطنی دونوں کا سبب ہوجاتا ہے عسر کو یسر میں خاص دخل ہے کیونکہ عسر سے نفس پامال ہوتا ہے اور عارف کو اس وقت اپنا عجز وقتا مشاہدہ ہوتا ہے نیز صبر جمیل اور رضا بالقضا حاصل ہوتا ہے یہ سب یسر وفرع کا سبب بن جاتے ہیں - اس کے ساتھ جب وہ حدیث ملالی جاوے تو انبیاء پر تکالیف وشدائد اس لئے زیادہ آتے ہیں تاکہ ان کے درجات بلند ہو پھر تو عسر کے سبب یسر سے ہوئے اور کوئی اشکال نہیں رہے گا - اس کے ساتھ اتنا اور سمجھ لیجئے کہ عسر یسر باطنی کا سبب تو ہوتا ہی ہے کیونکہ درجات بڑھتے ہیں مگر اکثر یسر ظاہری کا سبب بن جاتا ہے - چنانچہ ارشاد ہے - انا لننصر رسلنا و الزین امنو الخ ان الا یرثھا عبادی الصالحون وعد اللہ الزین امنو منکم وعملو الصالحات لیستخفہم فی الارض الخ نصف شعبان ۔۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نصف شعبان کے صوم کو صوم رمضان کا معین بنایا ہے اور صوم نصف شعبان میں اعانت بالمثل سے کا لیا ہے - فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نصف شعبان کے بعد ترک صوم کا اس لئے حکم دیا ہے کہ رمضان سے پہلے صوم سے صوم رمضان پر قوت زیادہ ہوگی اور انتظار واشتیاق کی شان پیدا ہو کر رمضان کے روزوں میں نشاط زیادہ یوگا گو یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ضد دوسری ضد کے لئے معین بنایا ہے - اسی طرح نصف شعبان کا روزہ رمضان کے نمونہ کے لئے مسنون فرمایا تاکہ رمضان سے وحشت وہیبت نہ ہو اور اس تاریخ میں رات کو عبادت بھی تراویح رمضان کا نمونہ ہے - اس سے تراویح کے لئے حوصلہ بڑتھا ہے کہ جب زیادہ رات تک جاگنا کچھ بھی نہ معلوم ہو ا تو تراویح کے لئے ایک گھنٹہ جاگنا کیا معلوم ہوگا پس اس میں اعانت بالمثل علی المثل سے کام لیاگیا ہے - اعراض کی ایک صورت فرمایا کہ طلب کے ترک طلب اشد ہے کیونکہ یہ اعراض ہے -