ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اختلاط صد ہا مفاسد کی جڑ ہے فرمایا کہ میرے یہاں بے تعلق محاسن میں سے سمجھا جاتا ہے اور اختلاط ( یعنی خلط ملط ) جرائم میں سے ہے کیونکہ ملنے جلنے میں ہزارہا مفاسد ہیں بس اپنے کام میں مشغول رہنا چاہئے - وجد وگریہ قابل اعتبار نہیں فرمایا کہ وجد وگریہ اکثر ضعف قلب کی وجہ سے ہوتا ہے - یہ کوئی ایسی قابل اعتبار چیز نہیں کہ اس کی فکر میں رہے - تقریبات کی شرکت مناسب نہیں حضرت والا شرکت تقریبات سے ( گو رسوم سے خالی ہوں ) اجتناب فرماتے ہیں اول تو یہ کہ پھر سب یہی خواہش کرنے لگیں اور ترجیح کی کوئی وجہ نہ ہوگی اتنی فرصت بھلا کہاں - دوسرے یہ کہ پیشتر سے تو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کس طریقہ سے تقریب ہوگی گو وعدہ یہی ہو کہ ہوئی رسم نہ ہوگی کیونکہ بہت سی ایسی باتیں گھروں کے اندر ہوجاتی ہیں جن کو معمولی سمجھا جاتا ہے حالانکہ وہ در اصل رسمیں ہی ہوتی ہیں لہذا دیکھنے والوں کو سند ہوگی کہ حضرت مولانا خود بھی شریک تھے - لڑکوں کی نگرانی کا خیال فرمایا کہ جس کے سر پر کوئی بڑا ہو اس سے پوچھ کر سب باتیں کرنی چاہئیں یہ تاکید لڑکوں رکھنی چاہئے - حضرت اس کا بیحد انتظام رکھتے ہیں مدرسہ کے لڑکوں کو آپس میں بات چیت کرنے ہنسنے بولنے کی سخت ممانعت ہے کچھ دنوں ایک صاحب کو اسی بات کے لئے تنخواہ پر ملازم رکھا تھا کہ وہ جہاں لڑکوں کو کسی سے ہنستا بولتا دیکھیں فورا لکھ لیں - خدمت لینے کی شرائط فرمایا کہ میں نے نہ کسی کی خدمت کی نہ کسی سے خدمت لی - بزرگوں کی بھی خدمت نہیں کی یہ اپنی اپنی عادت ہے مجھ کو عادت ہی نہیں ہوئی - ہاں ایسوں سے خدمت لے لیتا ہوں جن کو یہ بھی