ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
تعزیب نہیں اور جس وقت یہ ارشاد ہوا تھا اس وقت تک یہی حالت تھی کہ ذراری المشرکین جہنم میں تھے گو معذب نہ تھے کیونکہ اعمال شرکیہ سے منزہ تھے - بعد میں معلوم کرادیا گیا کہ وہ جنت میں بوجہ شفاعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم بطور خدام اہل الجنتہ کے ہوں گے یعنی اعمال نہ ہونے کے سبب ان کو ملوکیت کا درجہ تو عطا نہ ہوگا لیکن بالغ ہوکر مملوکیت کی حیثیت سے جنت میں مقیم ہوں گے - بخلاف ذراری المومنین کہ کہ وہ بوجہ انستاب الی المومنین کے اس کے ساتھ درجات میں بھی ملحق ہوں گے - لذت اور سہولت کی طلب نفس کا کید ہے فرمایا کہ یہ نفس کا کید ہے کہ لذت اور سہولت کا طلب ہے اور شیطان بھی اس طرف مشغول رکھ کر توجہ بحق سے غافل رکھنا چاہتا ہے - جمیعت قلب کے تحصیل کی فکر خود منافی جمعیت قلب ہے فرمایا کی ایک باریک بات کہتا ہوں اس کی طرف کم التفات ہے لوگوں کو وہ یہ کہ اگر جمعیت قلب ہی طلب ہے تو اس کی فکر میں ہر وقت رہنا کہ جمعیت میسر ہوخود جمعیت کے بالکل منافی ہے جب یہ فکر رہی تو جمیعت کہاں رہی اور ان اس صورت سے قیامت تک جمعیت میسر ہوسکتی ہے کہ قلب اس کی تحصیل کے خیال سے خالی ہو - بدعت ظاہری بدظنی کی تعریف فرمایا کہ جیسے عقائد واعمال کی زیارت علی لحدود ظاہری ہے ایسے ہی احوال کی زیارت بھی بدعت باطنی ہے مثلا اختیاری امور کے درپے ہونا اور افراط کے ساتھ اس کی تمنا کرنا - عارف اپنے کورائی کے برابر سمجھتا ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت عارف تو اپنے کورائی کے برابر سمجھتا ہے فرمایا جی ہاں جورائی ( یعنی مبصر ) ہوتا ہے وہ اپنے کو رائی سمجھتا ہے - حسین کے خیال بلا قصد کے دفعیہ کا طریق فرمایا کہ اگر کسی حسین کا خیال بلا قصد آوے تو علاج یہ ہے کہ یہ اختیار خود نہ لاوے اگر وہ خود