ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
جس کا مجھ کو علم نہیں اور وہ حق تعالیٰ کو پسند ہو - اور اپنے اندر ایسے عیوب ہوں جن پر موخزہ ہوجاوے اور عمل کبر یہ کہ برتاؤ تحقیر کا ہو اس کا علاج یہ کہ ہے ان میں جو اہل حق ہیں ان کی مدح زبان سے اور اکرام برتاؤ سے کیاجاوے اور جو اہل باطن ہیں ان کی بلا ضرورت محض مشغلہ کے طور پر غیبت وغیرہ بالکل نہ کی جاوے - اخلاق رذیلہ کا عام اور مختصر علاج فرمایا کہ اخلاق رذلیہ کا مختصر علاج یہ کہ تامل و تحمل یعنی جا کام کرے سوچ کے کرے کہ شرعا جائز یا نہیں اور جلدی نہ کرے بلکہ تحمل سے کام کیا کرے - یا اطلاع و اتباع یعنی اپنے احوال واعمال سے شیخ کو مطلع کرتے رہیں اور اس کی تجویز پر عمل کرے یا انقباد واعتماد یعنی اپنے شیخ کی اطاعت کا ملہ کرے اور وہ جو کچھ کہے اس پر اعتماد کرے - حق امام راتب فرمایا کہ امام راتب جب تک معزول نہ ہو اس سے افضل کو بھی حق امامت نہیں ہاں اس کے اذن سے جائز ہے - مجاہدہ اختیار یہ سے جاہ کا علاج فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندہ کے ساتھ چاہتے ہیں اور مجاہدہ واختیاریہ سے اس کو قاصر وعاجز دیکھتے ہیں تو ایسے اسباب غیب سے پیدا فرمادیتے ہیں جس سے اس کے امراض نفسانیہ جب جاہ وغیرہ کا علاج ہوجاتا ہے مثلا اس پر کوئی مرض مسلط ہوجاتا ہے یا کوئی عدد مسلط ہوجاتا ہے جو اس کو ایزائیں خصوصی بدنامی کی ایزا پہنچاتا ہے جس کی روایات کو اگر کوئی غلط سمجھتا ہے تو صیحح سمجھتا ہے اور اس طرح سے وہ رسوا ہوجاتا ہے جو اول اول نفس کو بے حد ناگوارا ہوتا ہے مگر جب وہ صبر ورضا اختیار کرتا ہے تو پھر تو اس میں ایسی قوت تحمل کی ہوجاتی ہے نہایت پمت کے ساتھ یہ کہنے لگتا ہے ساقیا برخیز و دردہ جام را خاک برسرکن غم ایام را گرچہ بدنامی است نزد عاقلاں مانمی خوہیم ننگ ونام را