ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ملکہ شناخت کیو ونفسانیہ ؛ کمال تجربہ ؛ ظرافت ؛ مبتلا کی تسلی پر تشفی ایک ذی علم عشق مجازی میں مبتلا ہوگئے - ان کو دھوکہ ہوا کہ یہ نفسانی محبت نہیں حضرت نے قطعا محبوب سے علحیدگی کرادی - ان صاحب کی رائے ہوئی کہ اس افتراق سے بجائے نفع کے نقصان ہوا - وہ کہتے تھے کہ میں اپنی طبعیت سے خوب واقف ہوں اگر مجھے علیحدہ نہ رکھا جاوے تو میں اس بلا سے نکل کر دکھلاؤں - وہ یہ بھی کہتے کہ گو زہر عام طبائع کے اعتبار سے مضر ہے لیکن بعض خاص طبائع کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے - حضرت کو ان کے اس رائے کی اطلاع ہوئی تو فرمایا کہ اول تو مریض کو حق نہیں کہ طبیب کی تجویز میں دخل دے - دوسرے یہ کہ زہر تو کبھی جائز بھی ہے - لیکن معصیت تو ہر حال میں معصیت ہے - جب میں اسے معصیت سمجھتا ہوں پھر اختلاط کی کیسے اجازت دے سکتا ہوں البتہ خود ان کو اپنی نیت کا حال معلوم ہے اگر وہ اس کو معصیت نہیں سمجھتے تو وہ بطور جو تدبیر نافع سمجھیں کریں مگر اس طور پر کہ مجھے علم نہ ہو کیونکہ جب میں معصیت سمجھتا ہوں تو میں اجازت دے کر کیوں گہنگار ہوں - پھر فرمایا کہ یہ ان کا خیال غلط ہے کہ اختلاط سے کمی ہوجاوے اس وقت ایک تسلی سی ہوجاتی ہے - لیکن پھر افتراق کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ محبت کم نہیں ہوتی بلکہ اور بڑھ گئی یہ بھی فرمایا کہ یہ نفسانی ہی محبت ہے لیکن ان کی سمجھ میں نہیں آتا - اور ان کی گریہ ویکا کی حالت سن کر ہنس کر یہ فرمایا کہ برسات کا موسم ہے - ہوا ہے بارش ہے سب ٹھیک ہوجاویں گے - میرر دل میں حق تعالیٰ نے ڈال رکھا ہے کہ انہیں جلد اس سے نجات ہوجاوے گی اس لئے مجھے اطمینان ہے انہوں نے اس کو اپنے تو ہمات سے بڑھا لیا ہے اور بھی - اور بہت بڑا سمجھ رکھا ہے - مجھے معمولی سی بات معلوم ہوتی ہے پھر فرمایا کہ مبتلا پر غصہ نہی آتا - ف : - اس ملفوظ سے حضرت والا کا ملکہ شناخت کیود نفسانیہ کا اور کمال تجربہ اور ظرافت اور مبتلا کو بغایت درجہ تشفی و تسلی دینا معلوم ہوا جس کو بے حد دخل ہے مرض کے ازالہ میں - کمال تجربہ ایک طالب جو حضرت کی خدمت میں حاضر تھے ان کے پانچ روپیہ قرض کسی دوسرے طالب علم کے ذمہ تھے جو سہانپور کے مدرسہ میں پڑھتے ہیں ان کو روپیہ کی