ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
عارفین کو جنت محبوب ہونے کی وجہ فرمایا کہ جن حضرات میں اتباع سنت غالب ہے وہ جنت سے اتستغنا ظاہر نہیں کرتے کیونکہ وہ بھی ایک آئینہ جمال الہیٰ ہے - عاشقاں جنت برائے دوست می وارند دوست غلامی کاراز فرمایا کہ غلامی کا راز یہ ہے اس نے عبد اللہ بننے سے انکار کیا تھا اس لئے سزا کے طور پر عبد اللہ کا عبد بنایا گیا جو کہ عقل کے موافق ہے چنانچہ سلاطین بھی جب کوئی بادشاہ بغاوت کرتا ہے تو اس کو قید کر کے ایک معمولی جیلر کی سپرد گی میں دے دیتے ہیں - احوال صادقہ عمل ہی برکت سے ہوتے ہیں فرمایا کہ احوال صادقہ ہی کی برکت سے حاصل ہوتے ہیں اس کے بغیر محض تکلف وتصنع ہے چنانچہ رافضیوں کا رونا محض تکلف ہی ہوتا ہے ورنہ جس کو واقعی رنج سے رونا آتا ہو کیا وہ کہیں رونے کے بعد مٹھائی تقسیم کرتا ہے - ہمارے خشک نہ ہونے کی دلیل فرمایا کہ اہل عرس جو ہم کو خشک کہتے ہیں حالانکہ وہ قوالی سن کر دل کا بھاپ نکال لیتے ہیں اور یہاں یہ حالت ہے کہ اندرہی اندر گھٹتے ہیں دل کا بھڑ اس کبھی نہیں نکلتا - جتنی بھاپ پیدا ہوتی سب اندر ہی اندر بند رہتی ہے پھر ہم خشک کیونکر ہوگئے - سنوار کر پڑھنے کی دوصورتیں اور ان کا حکم فرمایا کہ سنوار کر پڑھنے کی دوصورتیں ہیں ایک یہ کہ اس نیت سے سنوار کر پڑھیں کہ لوگ ہماری تعریف کریں گے - ہم قاری مشہور ہوں گے یہ تو واقعی رہا ہے - اور ایک یہ کہ ایک مسلمان کا جی خوش ہوگا اور تطعیب قلب مسلم بھی مطلوب ہے یہ یقینی عبادت ہے - چنانچہ ابو موسیٰ اشعری رضی الہ عنہ قران سن کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لقد اوتیت مزمارا من مز امیر داؤد یعنی خدا تعالیٰ نے دوؤد علیہ السلام کی خوش الحانی سے تم کو حصہ عطا کیا ہے اور حضرت ابو