ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
سے پیدا ہوتی ہے - جسم میں کاہلی اس سے آجانی ہے اور عادت ہوجانے پر یہ کیفیت ہو جاتی ہے کہ جب تک اس کو نہ کھالیا جاوے انسان کوئی کام نہیں کرسکتا مگر باوجود اتنے نقصانات کے اس کو کھاتے ہیں اور بڑے مزے لے کر کھاتے ہیں - ( ف ) اس ملفوظ سے حضرت والا حقیقت شناسی اور زوائد سے نفرت ثابت ہوئی - پسندیدگی پسندیدگی طرز سلف - عمل بطرز سلف ' قوت تو حید و توکل ؛ اخلاص ؛ سادگی استقلال ' تواضع استغناء وسیر چشمی ؛ ورع وعلوہیت ؛ مانت ودیانت عفو وحلم مراعات اصحاب حق پسندی مشورہ حسن شان ارشاد وتربیت زہد کا طبعیت ثانیہ ہونا شہرت سے تنفر کمال خشیت از مواخذہ آخرت ترجیح وترغیب علم امانت ودیانت معاشرت بالمعروف حافظ عبدالمجید صاحب جب کے سپرد سابق میں مدرسہ امداد العلوم تھانہ بھون کے بعض کاروبار تھے - حضرت کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ اب میں مدرسہ کا اہتمام اپنے ذمہ نہیں رکھنا چاہتا میرے پڑھنے میں خلل پڑتا ہے فورا منظورا فرمالیا ارشاد فرمایا کہ میرا طرز عمل ہمیشہ یہی رہا ہے کہ کسی پر کسی کام کا بوجھ نہ ڈالا جاوے اسی لئے فرمائش کر کے کام نہیں دیا جاتا اگر کوئی صاحب اجر سمجھ کر لیں فبہا ورنہ کام ہی حذف ( مدرسہ موقوف ) میں نے کانپور میں ایک موقعہ پر ایسا ہی کیا تھا - ہمیشہ یہی مد نظر رہا ہے کہ کوئی ذرہ برابر تکلیف نہ پائے کوئی کوئی خود کام کا بیٹرا اٹھائے تو خیر - یہاں تعمیر کا کام سب کاموں سے زیادہ بکھیڑے کا ہے سو اس میں بھی یہ سوچ لیا ہے کہ حجرہ میں ایک آدمی رہنے سے اگر حجرے کافی نہ ہوں تو ایک ایک میں دو دو آدمی رہیں اگر یہ بھی نہ ہوں تو مساجد میں رہیں - اس کی بھی پروا نہیں کہ حجرہ ہی تو خانقاہ ہے خوای مخواہ تو نہیں - 1 - حضرت شاہ سلیمان صاحب پاک پٹن کے ہیں بڑے شخص ہیں حتیٰ کہ حضرت حاجی صاحب نے ان سے بیعت کا ارادہ کیا تھا مگر اللہ تعالیٰ نے حضرت میں جیو صاحب کی خدمت میں پہنچا دیا - ان کے وقت میں سنا ہے کہ لوگ درختوں کے نیچے بستر کئے ہوئے پڑے رہتے تھے - بلکہ بعضے مع بال بچوں کے رہتے تھے جو کی روٹی کھاتے تھے - یہ حالت تھی - 2 - مولانا گنگوہی کا دیکھئے کیا طریق تھا - درس شریف کے لئے نہ کوئی مکان تھانہ