ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ثابت ہے - تواضع عفو وحلم وحسن خلق وتربیت مریدین فرمایا کہ بعض لوگ مجھے خطوں میں گالیاں لکھ کر بھیجتے ہیں مگر میں کچھ خیال نہیں کرتا ردی میں ڈال دیتا ہوں پھر فرمایا کہ غیر مرید کا تو مجھے کچھ خیال نہیں ہوتا البتہ اگر مرید سے کوئی بیجا بات ہو تو اس سے ضرور سختی کرتا ہوں چنانچہ شیخ نے بھی لکھا ہے - ناز بر آن کہ خریدار تست ( ف ) اس سے حضرت والا کمال تواضع ؛ عفو وحلم وحسن خلق و تربیت مریدین ثابت ہے - حکمت وشان تحقیق فرمایا کہ اگر اطاعت حق کرنے پر لوگ طعن وملامت کریں تو کچھ پرواہ نہ کرنی چاہئے یہ ملامت پختگی کا ذریعہ ہے - خوشامد رسوائی کوئے ملامت - پھر فرمایا ک ضد ہی کی بدولت جد پیدا ہوتی ہے - ف اس سے حضرت والا کی حکمت و شان تحقیق ثابت ہوئی - ترغیب فنا فرمایا کہ بس اپنے سب دوستوں کے لئے چاہتا ہوں کہ اپنے کو ہیچ در ہیچ سمجھنے لگیں - شان تحقیق ( متلعق اشغال صوفیہ ) ایک مولوی صاحب نے مثنوی شریف کے اس شعر کا مطلب دریافت کیا چشم بہ بندو گوش بہ بندولب بہ بند حضرت واکا نے فرمایا کہ اس میں مولانا کی مراد اشغال نہیں ہیں بلکہ نامرضیات حق سے پر ہیز کرنا ہے - ہپ اشغال تو صوفیہ نے بہت زمانہ جوگیوں سے لئے ہیں اور اس میں کچھ حرج بھی نہیں - جناب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل فارس کی حکایت سن کر خندق کھدوائی بوجہ مفید ہونے کے اور اشغال تو بہت ادنیٰ درجہ کی چیزہیں - اور آج کل تو بزرگوں نے اکثر ان کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ لوگوں پر ضعف غالب ہے اور اشغال سے دماغ و معدہ وغیرہ سب خراب ہو جاتے ہیں - بعض لوگ اس میں ہلاک ہوگئے اور حضرت مولانا روم کے زمانہ میں تو اشغال تھے بھی نہیں - یہ تو بہت آخر زمانہ کی ایجاد ہے - ف : اس سے شان تحقیق اطہر من الشمس ہے -