ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
( ف ) اس سے حضرت والا کی حقیقت شناسی ؛ انجام بینی ثابت ہوتی ہے - عدل بین الزوجین تقویٰ احتیاط ایک شخص حضرت کے لئے آم اور گھی ہدیہ لائے چونکہ حضرت معاملہ میں زوجین کے درمیان پورا عدل فرماتے ہیں حضرت والا نے اپنے ملازم سے ترازو منگائی اور یہ فرمایا کہ جو صاحب لائے ہیں وہی نصف نصف کردیں تو مناسب ہے - پھر فرمایا کہ میں پسند نہیں کرتا کہ کوئی چیز میرے ایک مکان پر جائے اور وہاں سے تقسیم ہو کیونکہ میں ایک کو محتاج اور دوسرے کو محتاج الیہ بنانا نہیں چاہتا اور اگر یہ صورت کروں کہ دونوں میں سے کبھی کوئی اور کبھی کوئی نمبراد تقسیم کیا کریں تو اس کا یاد رکھنا مشکل ہے اس لئے تقسیم لانے والے کے ذمہ اور یہ عدل کے خلاف ہے کہ ایک کو محتاج اور دوسرے کو محتاج الیہ بناؤں - لوگوں نے نکاح ثانی آسان سمجھ لیا ہے مناسب ایک ہی ہے کیونکہ خدا تعالیٰ فرماتے ہیں ذالک ادنیٰ الا تعولوا میں زیادہ پسند کو مروج کرنا چاہتا ہوں اور کہتا ہوں کہ نکاح ثانی نہ کریں چنانچہ میں نے اپنے رسالہ الغوب المذیھہ میں لکھوادیا ہے - من نہ کردم شما حذر بکنید ( ف ) اس سے حضرت والا کا عدل بین الزوجین ' تقویٰ احتیاط ثابت ہوا - ترک لا یعنی کسی نے بذریعہ خط دریافت کیا تھا کہ جوگ حرام مال کھاتے ہیں ان کا کیا حشر ہو گا - فرمایا کہ مجھ لو فضول سوال سے سخت گرانی ہوتی ہے - جو بات دوسروں کے متعلق دریافت کی ہے اس کا جواب یہ ہے تجھ کو کسی کی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو - ( ف ) اس سے حضرت والا تنفر والا کا تنفر لا یعنی باتوں سے ظاہر ہے - وقت نظری - سلامت فہمی ؛ حمول پسندی ؛ تواضع وانکسار کسی حکیم صاحب نے لکھا کہ میں ایک روزی کا علاج کررہا تھا اور اس نے ایک چھتری دینے کا وعدہ کیا تھا وہ ایک عرصہ تک چھتری نہیں لایا - اس کے بعد وہ ایک خوبصورت چھتری