ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
تمہاری نسبت بڑا بننے اور طالب جاہ ہونے کا خیال کرتے ہیں اس لئے شرکت نہیں کرتے - ان کے فعل کو اس پر محمول کر کے ان کے ساتھ نرمی کرو اور نرمی سے اصلاح کی کوشش کرو - عقل باندی ہے شریعت سلطان ہے فرمایا کہ عقل باندی ہے اور شریعت سلطان ہے بس عقل کی تائید سے شریعت کی بات ماننا ایسا ہے جیسے غلام ہاں جی ہاں کو سن کر بادشاہ کی بات کو مانی جاوے اور اس کا حماقت ہونا ظاہر ہے - باشاہ کی بار خود حجت ہے غلام کی تصدیق سے اس کو حجت سمھٓجھنا سراسر حماقت ہے - صلح کرنے کا صیحح طریقہ فرمایا کہ اصلاح کے معنی یہ ہیں کہ حکم الہٰی کے موافق فیصلہ کیا جووے اور یقینا صاحب حق کو دبانا حکم الہٰی کے خلاف ہے - پس صلح کرانے کا طریقہ یہ نہیں جو آج کل رائج ہے کہ دونوں فریق کو کچھ کچھ دبایا جاتا ہے یہاں تک جس کا حق ہوتا ہے اس کو ہی دیا جاتا ہے اضرار نہیں بلکہ اس میں تو اس کو اضرار روکنا ہے - چنانچہ ارشاد ہے وان طائفتان من الومؤ منین اقتتلوا فاصلحوا بینھما فان بغت احداھما علی الاخرٰی فقاتلو التی تبغی حتی تفئی الٰی امر اللہ فان فاءت فاصلحوا بینھما بالعدل واقسطوا ان اللہ یحب المقسطین - مطلب ہے کہ صیحح بنیاد پر صلح کراؤ اور اگر اس پر راضی نہ ہوتو سب مل کر غلط بنیاد کو ڈھال دو - سرپرست کی رائے کب معتبر ہے فرمایا کہ بقر جیح احد الرائین جو منصب ہے سر پرست کا وہ معتبر ہے جو اہل شورٰی کے مفصل مباحث کے استماع کے بعد ہوا اور وہ مقتضیات سے موقوف ہے مرکز شورٰی میں اجتماع پر ورنہ معتبر نہیں مثلین کی دریافت کرنے کا ایک قاعدہ کلیہ فرمایا کہ متعلق مثلین ایک قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ طلوع شمس سے غروب تک جو مدت ہو اس کا ساتواں حصہ باقی رہے گا مثل دوم ہوجاوے گا اور اگر اس میں منٹ کی تاخیر کر لی جاوے تو کسی موسم میں غلطی نہ رہے گی - مثل اول میں یہ تفصیل ہے جنوری فروی مارچ یعنی ان تین مہینہ میں مثلین سے پچاس منٹ پہلے اول ہوجاتا ہے اور اپریل سے