ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اپنے خاندان کی عورتیں کے سامنے ایک مرتبہ یہ کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ لڑکیوں میں تو صرف لڑکی ہونا دیکھا جاتا ہے اسلئے یہ معلوم ہوتا ہے کہ لڑکوں کے لئے لڑکیاں بہت اور لڑکوں میں سینکڑوں باتیں دیکھی جاتی ہیں کہ خوبصورت بھی ہو - وجاہت بھی رکھتا ہے کھاتا پیتا بھی ہو غیرت بھی ہو - عہدہ بھی ہو - میں نے کہا کہ اگر اتنی شرطیں جتنی کہ تم لڑکوں میں لگاتی ہو لڑکیوں میں بھی دیکھی جاویں تو ان شاء اللہ ایک بھی شادی کے قابل نہ نلکے - اکثر بے سلیقہ اور نالائق ہوتی ہیں غرض لڑکوں میں بھی غالب نالائق ہی ہیں اور لڑکیوں میں بھی - ف : - اس سے حضرت والا کمال تجربہ حقیقت رسی صاف ظاہر ہے - کمال اتباع سنت ہر چیز کیساتھ مناسب برتاؤ کرنے میں اہل مجلس کیساتھ بے تکلفی رہنے میں احباب کی دلجوئی میں ایک نفیس قالین سہ دری میں بچھانے کے لئے حضرت خواجہ صاحب نے پیش کیا تو ان کی خوشی کے لئے بچھالیا - خطوط تحریر فرمارہے تھے - فرمایا کہ دیکھئے جب قلم کو دوات میں ڈال کر اٹھاتا ہوں خیال ہوتا ہے کہ کہیں ؛ سیاہی گر کر دھبہ نہ پڑجاوے الجھن ہونے لگی یکسوئی جاتی رہی مضامین کی آمد میں فرق آگیا اگر معمولی گدا ہوتا تو دھبہ پڑھنے کا خیال بھی نہ ہوتا - خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ اس کو معمولی ہی سمجھیں - دھبہ پڑنے کا کچھ خیال نہ فرمائیں - فرمایا کہ طبیعت اس کو گوارا نہیں کرتی کیونکہ ہز چیز کے ساتھ اس کی حثیت کے موافق برتاؤ کرنا چاہتا ہوں پھر دوسرے دن وہ اٹھادیا اور فرمایا کہ اصل وجہ یہ ہے کہ ایسی چیز پر بیٹھے سے مجلس خواہ مخواہ بار عب ہوجاتی ہے - پاس بیٹھنے والوں پر رعب پڑتا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ کسی کے قلب پر میری ذراہیبت نہ ہو - لوگ مجھ سے بالکل بے تکلف رہیں تاکہ جو کچھ جس کے جی میں آوے پوچھ سکے - ف : - اس ملفوظ سے حضرت والا کے یہ صفات صاف ظاہر ہیں - ہر چیز کے ساتھ اس کی حیثیت کے موافق برتاؤ کرنا جو عین اتباع سنت ہے - حدیث میں آیا ہے کلمو الناس علی عقولھم یعنی لوگوں کے ساتھ ان کی حیثیت کے موافق برتاؤ کرنے