ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
سے فیض میرے قلب میں آرہا ہے مردہ کو خواہ بیٹھا ہوا تصور کرے یا لیٹا ہوا جس میں سہولت ہو جتنی زیادہ توجہ متعارف ( یعنی تصوف ) میں ہوتی ہے کیونکہ قبر کی توجہ میں انفعال ہوتا ہے اور توجہ میں فعل ہوتا ہے دوسرے کے اندر اثر پیدا کرنا چاہتا ہے یہ دعوت کی صورت ہے اس میں زیادہ کدورت ہے دونوں قسم کی توجہ میں وجدانا فرق محسوس ہوتا ہے - شوخی ' علامت عدم کبر کی ہے فرمایا کہ شوخ بچہ میں تکبر نہیں ہوتا تکبر بڑی خصلت ہے - کھانے کے وقت کلی اور ہاتھ دھونا کس طرح سنت ہے فرمایا کہ کھانا کی نیت سے ہاتھ دھونا سنت ہے اور دونوں ہاتھ دھونا سنت ہے اور رومال وغیرہ سے پونچھنا نہیں چاہئے - البتہ بعد کھانے کے جو ہاتھ دھوئے ان کو پونچھے اور قبل کھانے کے صرف ہاتھ دھوئے کلی نہ کرے سنت یہی ہے - البتہ بعد کھانا کھانے کے ہاتھوں کو دھونے کے بعد کلی بھی کر کے منہ کو صاف کر لے - مباح امور کے خیلات وقایہ ہیں معاصی کے خیلات سے فرمایا کہ مباح امور کے خیالات وو سو سے تاہم غمینت ہیں اگر ان سے دل خالی ہو جاوے تو پھر معاصی کے خیالات آنے لگتے ہیں یہ مباح خیالات وقایہ ہیں معاصی کے خیالات کے لئے البتہ جب حق تعالیٰ ذکر کا غلبہ فرمائیں گے تب یہ بھی جاتے رہیں گے - تسلی دینے سے سلوک جلد طے ہوتا ہے فرمایا کہ تسلی سے جس قدر سلوک طے ہوتا ہے کسی سے نہیں ہوتا - اور اس سے حق تعالیٰ کے ساتھ تعلق اور محبت پیدا ہوتی ہے - الحمد للہ مجھ کو محبت حق پیدا کرنے کا بہت اہتمام رہتا ہے - کشف - فراست و عقل کا باہمی فرق فرمایا کہ فراست جس سے طالب کے امراض باطنی معلوم ہوجاتے ہیں وہ کشف نہیں ہے کشف تو یہ ہے کہ جیسے کوئی شخص راستہ میں آرہا ہے اس کو یہیں بیٹھے دیکھ لیا اور پھر بعد میں