ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ہمہ شہر پر خوہاں منم وخیال ماہے چہ کنم کہ چشم بد خود نہ کند بکس نگاہے وہ عورت فاحشہ ہے جو اپنے خاوند کے سوا دوسرے پر نظر کرے - شیخ کے ساتھ جو تعلق ہے وہ بھی ایسا ہی ہے جیسا کہ خاوند اور بی بی کا - شیخ کو یہ سمجھے کہ میرے لئے سب سے نفع یہی ہے اس کو وحدت مطلب کہتے ہیں - پھر فرمایا کہ جس طرح وحدت مطلوب ضروری ہے اسی طرح وحدت مطلب ضروری ہے - البتہ نسبت راسخ ہونے کے بعد جہاں چاہئے جاوے جہاں چاہئے اٹھے جہاں چاہئے بیتٹھے - وقف کلام مجید کے متعلق ایک تحقیق فرمایا کہ قرآن مجید میں ترکیب کے اعتبار سے وقف تجویز کئے ہیں اور ہر آیت پر وقف ضروری نہیں گو آیتیں تو قیفی ہیں جیسا کہ دو شعر قطعہ بند ہوں تو مضمون چاروں مصرعوں کامل کر ایک ہوگا مگر ایک شعر کے ختم پر ضرور کہیں گے کہ شعر ختم ہوگیا - بعض لوگ وقف کو آیت پر لازم سمجھتے ہیں اور فرمایا کہ وفق کے معنی قطع النفس کے ہیں - محل حرام ؛ مظہر جمال الہٰی نہیں فرمایا کہ بعض ملحدوں کو شبہ ہوگیا ہے کہ جب خدا کے جمال وکمال کے مظہر ہیں تو کسی چیز کو دیکھنا حرام نہیں اس پر فرمایا کہ چاہے جمال اللہ تعالیٰ کا سب میں ظاہر ہو مگر جب اللہ میاں نے خود منع کردیا ہے کہ ہم کو اس آئینہ میں مت دیکھو تو اس کے حکم کی تعمیل کرے - غیر اللہ کی دوستی کا انجام عداوت ہے فرمایا کہ جس دوستی کی بناء فاسد ہوگی آخر میں عداوت ہوگی اور دوران درس مثنوی میں فرمایا کہ غیر اللہ کی دوستی کا انجام آخر عداوت ہے - نسبت کا اثر فرمایا کہ بڑھاپے میں نسبت قوی ہوجاتی ہے کیونکہ مدت کی نسبت ہوتی ہے - نیز اہل نسبت کے پاس بیٹھنے سے روحانی قوت بڑھتی ہے - بعض اوقات اس کا اثر بدن پر محسوس ہوتا ہے چنانچہ بہت بزرگوں کے بدن پر مرنے کے بعد حرارت محسوس ہوئی ہے اصل میں تو