ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ہے اور راسخ ہوجاتی ہے ہس نگاہ بد کرنے سے نگاہ بد سکون نہ ہوگا بکلہ اس کی جڑ مضبوط ہوگی اور ایک بار گھور لینے سے جو سکون ہوجاتا ہے اس سے دھوکہ نہ کھایا جاوے کیونکہ یہ عارضی سکون ہے جیسے تمباکو کھانے والے کو ایک بار کھالینے سے کچھ دیر سکون ہوجاتا ہے لیکن طلب زیادہ ہوجاتی ہے یایوں سمجھو کہ جیسے درخت کی جڑ میں جب پانی دیا جاتا ہے تو وہ تھوڑی دیر میں نظروں بڑھا کر ظاہر ہوگا اور جڑ کو پہلے سے زیادہ مضبوط کردے گا - بس لوگ مقتضائے تقاضا پر عمل کرتے ہیں وہ حقیقت میں تقاضے کو کم نہیں کرتے بلکہ اس کی آبیاری کرتے ہیں - تکرار مقاومت تقاضا سے مقاومت سہل ہوجاتی ہے فرمایا کہ صاحبو نور اسی میں ہے کہ تم گناہ کا تقا ہو اور تم تقاضے کا مقابلہ کرو اس تقاضے ہی سے تو تقوے کا حمام روشن اور تقویٰ کا کمال ظاہر ہوتا ہے - شہوت دنیا مثال گلنحن است کہ از وحمام تقویٰ روشن است مقاومت تقاضا سے یہ تقاضا زائل تو نہ ہوگا مگر ضعیف ہوجائے گا جس کے بعد پھر مقاومت سہل ہوجاوے گی اور یہ بھی بڑا نفع ہے کہ دشمن ضعیف ہو جاوے - اخذ کمیشن کا حکم فرمایا کہ کمیشن جو کاریگر سے لیتا ہے اس میں احتیاط اور جواز کا پہلو یہ ہے کہ کاریگر بائع سے یہ کہہ دے کہ ہم تم سے مال خریدنے میں کوئی رعایت نہیں کریں گے مگر حسب عرف تجارت تم کو کمیشن دینا ہوگا اگر اس پر بھی بائع کمیشن دے تو اصل مشتری یعنی مالک ثمن کی رضا مندی سے جائز ہوگا - کیونکہ اس کمیشن کی حقیقت حظ ثمن ہے بائع کی جانب سے اور وہ حق ہے اصل مشتری کا - بدوں اس کی اجازت کے کاریگر کو لینا جائز نہ ہوگا - توکل کے اقسام اور ان کا حکم فرمایا کہ توکل کی حقیقت ہے غیر متصرف حقیقی سے قطع نظر کرنا اور یہ قطع نظر اعتقادا کرنا تو فرض ہے اور عملا اسباب ظنیہ کے ترک بشرط مستحب ہے اور جو اسباب عادۃ یقینی یا مثل