ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
یقینی کے ہیں اور یہ سب تفصیل اسباب دینویہ میں ہے اور اسباب دینیہ کو ترک کرنا توکل نہیں - اصلاح کی کوئی انتہا نہیں فرمایا کہ اصلاح کا کوئی منتہا نہیں اس لئے جب ایسا خیال ہو کہ اب میری اصلاح ہوچکی ہے اور اس پر اطمینان بھی ہو تو یہ غلط ہے - معصیت کا علاج فرمایا کہ معصیت کا علاج قبل صدور ہمت اور بعد صدور توبہ ہے - سو اس کے اور کوئی علاج نہیں - تقلیل طعام کا صیحح طریقہ اور اسکی غایت فرمایا کہ تقلیل طعام کا صیحح طریقہ یہ ہے کہ جس وقت خوب اشتہار ہو اس وقت کھانا کھا کر اشتہار کو فنا نہ کرنا چاہئے بلکہ اس کو باقی رکھ کر ہاتھ روک لینا چاہئے - لیکن تقلیل طعام فی نفسہ مقصود نہیں کسر قوت بیہمیہ ہے اور اس کسر سے بھی مقصود کف النفس عن الماصی ہے پس اگر یہ کف عن المعاصی بدوں تقلیل طعام میسر ہوجاوے تو تقلیل طعام ضرور نہیں بلکہ اس زمانہ میں اس سے ضعف ہوجاتا ہے جس سے دوسری مضرتیں جسمانی ونفسانی پیدا ہو جاتی ہیں اس لئے بلا ضرورت مناسب نہیں - تصوف کی کتاب سے اصلاح نفس کا طریقہ فرمایا کہ اس قسم کے مسائل جن کا تعلق اصلاح نفس سے ہے کسی تصوف کی کتاب میں دیکھ کر اس پر عمل کرنا شرط سے درست ہے کہ فہم میں یا حدود شروط میں غلطی نہ ہو - لیکن ان غلطیوں کا احتمال عادۃ غالب ہے - اس لئے بدوں مشورہ کسی شیخ مبصر کے خود عمل مناسب نہیں - البتہ مناسب ہے کہ اس علاج کو نقل کر کے مشورہ کرلے - نماز کے اندر مباح امر کا خیال قصدا لانے کا حکم فرمایا کہ نماز میں بلا ضرورت غیر نماز کا خیال نہ لانا چاہئے - ہاں اگر کسی ضرورت کی وجہ سے مشروع یا مباح امر کا خیال قصدا آئے تو اس کو قصدا باقی رکھے تو اس میں مواخذہ نہیں اور