ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
سے ہے - مثلا یہ شخص بعض خاص کتب کے مطالعہ کی ان کو رائے دیتا ہے اگر یہ ان کتب کی تجارت کرے گا تو یہ شبہ ضرور ہوگا کہ اپنی کتابیں فروخت کرنے کے لئے یہ رائے دی گئی ہے اور اس شبہ کا مانع وصول برکات ہونا ظاہر ہے تو شیخ کو ایسے امر مانع کا سبب بننا مناسب نہیں بلکہ اگر کویہ دوسری تجارت کرے تو اپنے زیر اثر لوگوں سے معاملہ نہ کرے - 2 ـ الحدیث من فقہ الرجل ان یصلح ان یصلح معیشتہ ولیس من حب الدنیا طلب ما یصلحک آدمی کی خوشی فہمی کی بات ہے کہ اپنے معاش کا مناسب انتظام کرے اور جو چیز تمہاری مصلحت کی ہو اس کو مطلب کرنا حب دنیا میں داخل نہیں - فرمایا کہ اس حدیث سے ان لوگوں کا جہل ظاہر ہوگیا جو اہل اللہ پر اعتراض کرتے ہیں کہ درویش ہو کر تجارت کیوں کرتے ہیں یا جائیداد کیوں خریدتے ہیں - ملازمت کیوں کرتے ہیں - 3 - الحدیث من اتیٰ فراشہ وھو ینوی ان یقوم یصلی من اللیل فغلبتہ عینہ حتیٰ اصبح کتب لہ مانویٰ وکان نومہ صدقۃ علیہ من ربہ یعنی جو شخص ( سونے کے لئے ) اپنے بستر پر آنے کے وقت یہ نیت رکھے کہ بیدار ہو کر رات کی نماز پڑھوں گا پھر صبح تک اس کی آنکھ لگ گئی تو اس کے لئے اس کی نیت کئے ہوئے عمل کا - یعنی صلوۃ اللیل کا ) اجر لکھا جاوے گا - اور اس کا وہ سونا اس کے رب کی طرف سے انعام ہوگا فرمایا کہ اس سے معلوم ہوا کہ ایسی معذوری کے ناغہ پر زیادہ قلق نہ کرے کیونکہ اصل مقصود یعنی ثواب سے محرومی نہیں ہوئی اور یہی مذاق ہے محقیقین کا - اور عام سالکین حد سے زیادہ پریشان ہوجاتے ہیں جو ظاہرا علامت ہے حب دین کی جو نافع ہے لیکن یہ پریشانی مفرط اپنے اثر کے اعتبار سےمضر ہوتی ہے کہ قلب میں ضعف ہو کر تعطل اعمال کی طرف مفضی ہوجاتی ہے - 4 ـ الحدیث من اتتہ ھدیتہ و عندہ قوم جلوس فھم شرکاء فیھا یعنی جس شخص کے پاس ہدیہ آوے اور اس کے پاس کچھ لوگ بیٹھے ہوں تو وہ سب اس ہدیہ میں اس کے شریک ہیں فرمایا کہ قواعد شرعیہ حدیث کو اطلاق ظاہری پر محمول کرنے سے مانع ہیں کیونکہ تملک تابع ہے تملیک کے اور تملیک تابع ہے نیت کے اور اپنی مملوک چیز بلا سابقہ وجوب کے کسی کو دینا تبرع ہے اور تبرع میں لزوم نہیں ہو پس حدیث یا تو محمول ہے مکارم