ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اٹھائے گئے مگر دین باقی ہے - اور جب اللہ میاں کو موقوف کرنا ہوگا تو کام سے پہلے ان لوگوں کو قبض کرنا شروع کردیں گے جن سے کام لیاجاتا ہے آج کل مشینیں ایسی نئی نئی چلی ہیں اکہ ایک بچہ وہ کام کرسکتا ہے جس کو ایک ہزار آدمی کرسکیں - ایک ضعیف آدمی وہ کرسکتا ہے جو رستم بھی نہ ہوسکتا جب انسان کی یہ قدرت ہے تو اللہ تعالیٰ کی قدرت کو کیا پوچھبا - وہ ضعیف سے ضعیف شخص سے کام لے سکتے ہیں کہ قوی سے قوی بھی عاجز ہوجاوے - 8 - ایک زمانہ میں یہاں غلغلہ ہوا تھا کہ مدرسہ باضابطہ ہونا چاہئے - مجھ سے چھپاتے تھے اور مقصود ان کا یہ تھا کہ قوت پیدا کر کے ظاہر کریں گے - مجھ کو اطلاع ہوگئی - ان کا ایک جگہ عشا کے بعد جلسہ تھا میں جلسہ میں پہنچا اور میں نے کہا کہ منٹ کے لئے میں اجازت کچھ کہنے کی چاہتا ہوں اور میں نے کہا کہ میری تقریر سے آہ کی تقریرات کی اعانت ہی ہوگی گو ظاہرا ان تقریرات کا انقطاع معلوم ہوتا ہے مگر حقیقت میں انقطاع نہیں ہے - میں نے کہا مجھ سے جن چیزوں کا تعلق یے ان میں ایک چیز تو مکان ہے مدرسہ کا سو جس کا جی چاہے مدرسہ پر قبضہ کر لے - مین اپنے مجمع کو بیٹھک میں لے آؤں گا - البتہ اگر اجازت ہوگی نماز مسجد میں پڑھ لیا کروں گا ورنہ دوسری مسجد میں - دوسری چیز کتب خانہ ہے سو اس کے دو حصے ہیں - ایک وہ جو میرے آنے سے پہلے موجود تھا وہ تو ابھی سپرد کردوں گا دوسرا وہ جو میرے سبب سے ایا ہے اور جس کا واقفین نے مجھ کو متولی بنایا ہے سو عاریۃ ابھی اس کو بھی سپرد کردوں گا - رہا مستقلا سو برس روز کام کو ہاجاوے گا اس وقت بالکل آپ کی طرف تولیت منتقل کردوں گا - تیسری چیز روپیہ سو اس میں بھی دوقسم کی چیزیں ہیں کچھ جائیداد والد صاحب کی موقوفہ ہے - دوسرا روپیہ جو اتا جاتا رہتا ہے - سو جائیداد کی تولیت میاں مظہر کے نام ہے ان سے کہئے باقی آمدنی جو روز مرہ آتی ہے اس کو آنے کے بعد ایک ہفتہ رو کے رکھا کروں گا اور جس بھیجا ہوگا اس کا پتہ آپ کو بتلادیا کروں گا جب آپ مرسل سے اجازت حاصل کرلیں گے آپ کے حوالے کروں گا بس کہہ چکا - اب آپ تقریر کیجئے کیا مجھ کو مدرسہ سے جاہ حاصل کرنا ہے - اگر اس کی طلب ہوتی تو خوب بڑا مدرسہ کرتا - مگر بکھیڑے سے دل گھبراتا ہے تہیہ یہ ہے کہ اگر کام نہ ہوگا حذف کردوں گا - کیونکہ خانقاہ میں دو