ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
پھل سہل کردیا مرے سرکار آپ نے میں نے جس امر سہل کو مشکل بنا دیا چسکا لگا کے یاد خدا کا حضور نے بیزار کاروبار مشاغل بنا دیا دل وادہ کردیا مجھے خلوت کا آپ نے اس بزم بے ثبات سے بد دل بنادیا دینی امور میں تو کیا مجھ کو مستعد اور دینوی امور میں مجھے کامل بنا دیا مشکل تھا دین سہل تھی دنیا اب آپ نے مشکل کو سہل سہل کو مشکل بنا دیا ہمت بڑھا کہ بار امانت کہ آپ نے مجھ ناتواں کو بھی حامل بنا دیا مجھ پر شکستہ کو بھی سہارا نے آپ کے آ مادہ بہر قطع منازل بنا دیا کر کر کے واع نفس پہ تیغ نگاہ کے قاتل کو مرے آپ نے بسمل بنا دیا مغلوب نفس تھا مگراب نفس کش ہوں میں بسمل کو گویا آپ نے قاتل بنا دیا انوار ذکر رہتے ہیں گھیر ہوئے مجھے خلوت کو میرے آپ نے محفل بنا دیا میں کیا کہوں کہ کیا تو تھا اور اب حضور کیا مجھ کو میرے مرشد کامل بنا دیا بخشی حیات قلب وہ عیسیٰ نفس ہیں آپ مردہ کو زندہ کہنے کے قابل بنا دیا ہاں کیوں نہ ہو وہ ذات مقدس ہے آپکی رندوں کو جس نے صوفی کامل بنا دیا کر کر کے سہل وہ وہ حقائق بیاں کئے نافہم جاہلوں کو بھی عاقل بنا دیا صحبت سے اپنے فلسفی ومنطقی کو بھی قرآن اور حدیث کا عامل بنا دیا آزاد تھے جو ملت ومذہب سے ان کو بھی وابستہ چہار سلاسل بنا دیا ہم جیسے ہرزہ گو بھی تو اب ذاکروں میں ہیں زغوں کو ہم نوائے عنادل بنادیا غاصب جو تھے وہ صاحب جود وسخا ہوئے اور ظالموں کو آپ نے عادل بنا دیا اتنا کیا ہے آپ نے آسان طریق کو کہ سکتے ہیں کہ راہ کو منزل بنا دیا وہ وہ تنائج اخذ کئے ہیں کہ آپ نے ادنیٰ امور کو بھی مسائل بنا دیا قائل زماں سے ہوں کہ نہ ہوں لیکن آپ نے دل سے تو منکروں کو بھی قائل بنا دیا آہن کو سوز دل سے کیا موم آپ نے نا آشنائے درد کو بسمل بنا دیا