نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
تعلیمی انہماک وتحمل شدائد تعلیمی انہماک : حضرت مفتی شفیع صاحب نے ایک بار دارالعلوم کراچی کے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ: ’’رات کو میری والدہ میرا انتظار کرتی تھیں کہ کھانا گرم کرکے دیں،ان کے انتظارمیں مجھے تکلیف ہوتی تھی،بڑی منت سماجت سے اس پر راضی کیا کہ میرا کھانا ایک جگہ رکھ دیا کریں، سردیوں کی رات میں شوربہ اوپر سے بالکل جم جاتا اور نیچے صرف پانی رہ جاتا ،میں وہی کھا کر سوجاتا‘‘۔(البلاغ مفتی اعظم نمبر۔ج۱۔ص۹۲)بے خودی : ایک مرتبہ حضرت نانوتوی کے مخصوص شاگرد ومرید اور مدرسہ عبدالرب دہلی کے بانی حضرت مولانا عبدالعلی صاحب دارالعلوم تشریف لائے،معزز مہمان اور دوسرے اساتذہ کرام کے ساتھ دارالعلوم کے اس وقت کے مہتمم حضرت مولانا حبیب الرحمان صاحب کھڑے تھے،قریب ہی سے والد صاحب بغل میں کتابیں دبائے گزرنے لگے،تو مہتمم صاحب نے بلایا اور معزز مہمان سے فرمایا: ’’یہ دارالعلوم کا ایسا طالب علم ہے کہ اسے اپنی کتابوں کے علاوہ کسی چیز کا ہوش نہیں ہے، نہ اپنے کپڑوں کی خبر ہے،نہ جان کی،کتاب کا کوئی سوال پوچھو تو محققا نہ جواب دے گا‘‘۔(البلاغ مفتی اعظم نمبر۔ج۱۔ص۹۳)الٰہی یہ لوگ۔۔۔۔۔: ایک مرتبہ حضرت شاہ صاحب(علامہ اور شاہ کشمیری)سخت بیمار تھے،اور علالت طول