نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
غیر معمولی بات: ــ حضرت مولانا ، حکیم حفیظ اﷲ صاحب کی دکان پر تشریف رکھتے تھے ، حکیم صاحب پان کھاتے تھے ، حضرت کو بھی پان پیش کیا ، حضرت والا پان نہیں کھاتے تھے ، ان کی خاطر سے کھالیا اور اندر بیٹھے بیٹھے اس کی پیک جو منہ سے باہر پھینکی تو راستہ میں ایک غیر مسلم جو اس وقت وہاں سے گذر رہا تھا اس پر پڑگئی ، وہ قوم کا شایدچمار تھا ۔ یہ دیکھ کر حضرت والا فوراً باہر نکلے اور اس کو روک کر اس سے معذرت کی اور معافی مانگی ۔ یہ وہ دور تھا کہ یہ رعایا لوگ تھے ، میاں لوگوں کا بڑا احترام کرتے تھے ، اور ان سے بہت ڈرتے تھے ، حضرت مولانا کا معافی مانگنا اس کو بہت عجیب سا معلوم ہوا ، اس نے کہا نہیںمولانا صاحب ! کوئی بات نہیں ہے، میں خود معافی مانگتا ہوں ، فرمایا نہیں زبان سے کہہ دو کہ میں نے معاف کیا ،غرض اس سے کہلوالیا تب سکون ہوا ، اور اس کے بعد سے پھر حضرت والا نے پان بالکل ترک فرمادیا ۔لعاب دہن کی برکت: ایک دن گھر میں والدہ مکرمہ صبح کو اٹھیں ، وضو کرنے کے لئے لوٹے میں پانی لیا اور مسواک اٹھا کر منہ میں ڈالی ہی تھی کہ ایک بھڑ نے جو شاید مسواک پر بیٹھی ہوئی تھی ، زبان پر ڈنک ماردیا ، والدہ مکرمہ پریشان ہوکر بلبلا اٹھیں ، تھوڑی دیر میں پوری زبان ورم آلود ہوکر منہ سے باہر لٹک آئی ، والدہ کی اس تکلیف کی خبر حضرت کو ہوئی تو بے چین ہوگئے۔ حافظ عبد المنان صاحب کو بلایا اور کچھ پڑھ کر اپنا لعابِ دہن ان کی انگلی پر لگا دیا ، اورکچھ ان کے کان میں فرمایا ، اور رفیع اﷲ چچا سے فرمایا کہ ان کو لے جاؤ ، چنانچہ دونوں گھر آئے ، یہاں والدہ تکلیف سے سخت پریشان تھیں ، حافظ صاحب نے حضرت کا لعاب دہن زبان پر مل دیا ، والدہ کو فوراً سکون ہوگیا اور تھوڑی دیر میں ورم تحلیل ہوگیا ۔ حافظ صاحب جانے لگے تو والدہ نے کہلا بھیجا کہ جاؤ بھیا ( مولانا ) سے دعا کہنا اور کہہ دینا کہ اب ہم بالکل ٹھیک ہیں ۔( بروایت جناب رفیع اﷲ چچا)اخلاق کی فتح: حضرت والا فرماتے ہیں کہ ـ: میری بستی میں ایک مولوی صاحب رہتے ہیں جو دوسرے مسلک کے لوگوں میں سے