نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
جائیں اور اطمینا ن خاطر ہوجائے ۔اگر وہاں آپ کے دل کو تسکین نہ ہوتو پھر آپ جس جگہ کے لئے کہیں گے میں آپ کے ساتھ چلوں گا۔ آخر کار میں ان مولوی صاحب کے کہنے پر ان کے ساتھ حضرت والا کی خدمت میں حاضر ہوا،اور خدمت اقدس میں بیٹھ گیا، جس طرح حضرت والا کی عادت تھی کہ ہر ایک آنے والے سے خیریت و عافیت دریافت کرتے اور نام پوچھتے تھے اور یہ کہ کہاں سے آئے ہو ، وغیرہ ، لیکن مجھے فقط خوش عافیت کہا اور کچھ نہیں پوچھا۔ عصر کی نماز کے لئے اذان کہی گئی ، جماعت صف باندھ کر بیٹھ گئی ۔ میں جنوب کی جانب صف میں بیٹھا تھا جب اقامت کہی گئی اور حضرت والا اٹھے اور جنوب کی جانب منہ کر کے کھڑے ہوگئے اور ازار (تہبند )باندھ رہے تھے، کیا دیکھتا ہوں کہ ایک شعاع مثل شعاع بجلی کے حضرت والا کے سینے سے میرے سینے اور قلب پر پڑرہی ہے ،اس سے میرے قلب میں ذکر جاری ہوگیا۔ اور پھر میرا یہ حال ہوا کہ میرے سارے بدن سے اور درودیوار اور درختوں سے ذکر سنائی دینے لگا اس وقت ہر چیز کو میں ذاکر دیکھتا تھا،اس کے بعد عام شبہات قلب سے ختم ہوگئے۔ اس واقعہ کے بعد میرے رفیق مولوی صاحب نے حضرت والا سے اجازت مانگی کہ میرے رفیق کو آپ سے کچھ پوچھنا ہے اور مجھ سے کہا کہ تم کو حضرت والا سے جو کچھ پوچھنا ہے پوچھ لو۔ میں نے کہا کہ میرے شبہات حل ہوگئے پوچھنے کی کوئی بات نہیں رہی۔رہائی کی عجیب صورت: امروٹ شریف اس زمانے میں تحریک ریشمی رومال کا زبردست مرکز تھا، اور جہاد آزادی کے لئے وہاں مکمل تیاری تھی۔ حضرت مولانا تاج محمد امروٹی(شیخ حماداللہ کے پیرو مرشد)کے پاس بھی ریشمی خط آیا تھا ، لیکن اللہ کو منظور نہ تھا ، ریشمی رومال تحریک کا راز افشاء ہوگیا اور پورے ملک میں گرفتاریاں شروع ہوگئیں۔حضرت شیخ الہند اپنے چار پانچ رفقاء کے ساتھ گرفتار کرکے مالٹا بھیج دئیے گئے۔ ہندوستان میں تحریک کے مراکز پر چھاپے مارے گئے۔ حضرت مولانا سید تاج محمود علیہ الرحمۃ بھی گرفتار ہوئے مگر کوئی ثبوت نہ مل سکا ۔اس لئے رہا کردئیے گئے۔ کہتے ہیں کہ آپ کی رہائی آپ کی کرامت کی وجہ سے ہوئی ۔ مشہور ہے کہ آپ کو کمشنر