نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
:خلاف سنت پر خفگی ایک دفعہ ایک صاحب تشریف لائے،حضرت(گنگوہی)اس وقت بیت الخلا تشریف لے گئے تھے،آنے والے مسافر کچھ ایسے مغرور وجری تھے کہ بیٹھے ہوئے مجمع سے نہ سلام نہ دعا، مونڈھا اٹھا کر سب سے آگے بڑھے،حضرت کی چارپائی کے پاس جا بیٹھے، حضرت استنجا سے فارغ ہوکر تشریف لائے تو دور ہی سے انہوں نے پکارا’’جناب آداب‘‘حضرت نے بے ساختہ جواب دیا،کون بے ادب ہیں؟جن کو شریعت کا ایک ادب بھی نہیں معلوم‘‘۔ایک مرتبہ ایک صاحب اور آئے اور بولے’’حضرت سلامت‘‘آپ کے چہرے پر غصہ کا اثر ظاہر ہوا،اور فرمایا کہ مسلمانوں والا سلام چاہئے،یہ کون ہے حضرت سلامت والا؟اس شخص نے عرض کیا میں کچہری میں رہتا ہوں،وہی عادت ہے،آپ نے فرمایا کہ یہاں تو کوئی کچہری نہیں ہے بھائی،میں تو فقیر آدمی ہوں۔(حضرت کی ظاہری بینائی اس وقت جاچکی تھی)۔(تذکرۃ الرشید۔ج۲۔ص۴۹)سنت نبوی سے عشق : حضرت امام ربانی مولانا رشید احمد گنگوہی قدس سرہ کا سنت مصطفویہ کے ساتھ عشق اس درجہ بڑھا ہوا تھا کہ آپ کو عربی مہینے چھوڑ کر بلا ضرورت انگریزی مہینوں کا استعمال بھی گراں گزرتا تھا۔مولوی محمد اسماعیل صاحب حضرت کی خدمت میں حاضر تھے کہ کسی شخص نے پوچھا کہ گوالیار کب جائوگے؟انہوں نے جواب دیا کہ جولائی کی فلاں تاریخ کو،حضرت مولانانے تأسف کے ساتھ ارشاد فرمایا کہ اور ماہ وتاریخ نہیں ہے جو انگریزی مہینوں کا استعمال کیاجائے؟۔ (تذکرۃ الرشید۔ج۲۔ص۵۰)حدیث نبوی کی تعظیم : ایک مرتبہ نواب صاحب(نواب ابراہیم خان والی ریاست ٹونک)مولانا سید مصطفی صاحب(نواسۂ سید احمد شہید)کے درس حدیث میں تشریف لائے،آپ نے ان کی کوئی تعظیم نہ کی،درس کے بعد فرمایا کہ’’نواب صاحب میں اس وقت رسول اللہﷺ کی حدیث پڑھا رہا تھا، اس لئے میں اس کو چھوڑ کر آپ کی تعظیم نہ کرسکا‘‘۔(کاروان ایمان وعزیمت۔ص۱۶۹) ٭٭٭٭٭٭