نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
دستوں کی گولی کھالی: جب نواب محمود خان کا انتقال ہوا تو حضرات دیوبند کا ارادہ ہوا کہ وہ نواب صاحب کی تعزیت کے لئے چھتاری آئیں،اور انہوں نے مولوی محمود حسن صاحب پر بھی زور دیا کہ تم بھی چلو مولوی محمود حسن صاحب نے مجھے خفیہ جوابی خط لکھا اور لکھا کہ تم اپنی اصلی رائے لکھو کہ میں آئوں یا نہ آئوں؟اور لکھا کہ اس کاجواب دہلی فلاں شخص کے نام بھیجنا،اور جواب مجمل لکھنا،میں نے لکھ دیا کہ نہ آئیے،اس پر مولوی صاحب نے دستوں کی گولیاں کھالیں اور اصرار کرنے والوں سے بیماری کا عذر کردیا۔(ارواح ثلاثہ۔ص۳۰۰)امرا کی حیثیت: ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کوئی دولت مند حضرت گنگوہی کی خدمت میں حاضر ہوئے،چونکہ اخلاص لے کر آئے تھے،اس لئے حضرت نے ضیافت کی،اتفاق سے مولانا محمود حسن صاحب اس روز وہاں حاضر تھے،دوپہر کو جب دسترخوان بچھا اور حضرت مہمان کو لے کر کھانا کھانے بیٹھے تو مولوی صاحب وہاں سے سرکے،مبادا،رئیس مہمان کو میرے ساتھ کھانا ناگوار ہو،حضرت نے پیچھے ہٹتے دیکھا تو فرمایا کہ آتے کیوں نہیں؟مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت آپ نوش فرمائیں، ہم بعد میں کھالیں گے،حضرت سمجھ گئے اور بے ساختہ فرمایا:’’یہ نہیں ہوسکتا کہ تم ساتھ نہ کھائو،اگر ان کو تمہارے ساتھ کھانا ناگوار ہو تو یہ اٹھ کر جائیں،مجھے ان سے کیا لینا ہے؟تمہارے ساتھ تو میری موت زندگی کا ساتھ ہے،اتنا سنتے ہی مولوی صاحب دسترخوان پر بیٹھ گئے کہ مبادا حضرت کی تقریر طویل ہو،اور مہمان کی دل شکنی کا سبب بنے۔(تذکرۃ الرشید۔ج۲۔ص۵۵) ٭٭٭٭٭٭