نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
تربیت کا کام لیا جائے گا۔ واقعی اﷲ تعالیٰ نے حضرت مولانا سے تربیت واصلاح کا بہت بڑا کام لیا۔رحمہ اﷲ تعالیٰ ونور قبرہ وبرد مضجعہ (بروایت مولانا ضیاء الحق صاحب خیرآبادی)انداز کریمانہ: مجھے ایک مرتبہ مولانا کے بغل میں نماز پڑھنے کا شوق ہوا،اور اس پر عمل بھی ہونے لگا،میں نماز میں ایک غلطی کرتا تھا،لیکن قربان جائیے مولانا پر کہ روزانہ دیکھنے کے باوجود ایک دن متنبہ بھی کیا تو اس قدر نرمی سے کہ میں آج تک حیرت زدہ ہوں۔سلام پھیرنے کے بعد میرے گھٹنے پر اپنا ہاتھ رکھا اور بہت ہی پیارے انداز میں پوچھا کہ گھٹنوں میں درد ہے کیا؟میں نے کہا نہیں،تو کہنے لگے کہ تب کیوں سجدہ میں ہاتھ پہلے رکھتے ہو؟بس اس کے بعد کچھ نہیں کہا،میں حیرت میں پڑگیا کہ روزانہ دیکھنے اور جاننے کے باوجودکہ درد نہیں ہے،ٹوکا بھی تو غایت درجہ نرمی کے ساتھ! (بروایت مولوی اعجازاللہ قاسمی)غیبی مدد: ایک مرتبہ مولانا نے فرمایا کہ میرے مجاہدات ایک زمانے میں چل رہے تھے،سخت گرمیوں کے موسم میں نفلی روزہ بکثرت رکھا کرتا تھا،ایک دن میں روزہ سے تھا اور قرآن پاک کی تلاوت میں مشغول تھا ،گرمی اتنی شدید تھی کہ پیاس کی وجہ سے زبان نہیں چل رہی تھی،آخر کار تلاوت بند کرکے سونے پر مجبورہوگیا،اور خواب کی دنیا میں چلاگیا۔جیسے ہی آنکھ لگی ،میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص پلیٹ میں کھیر لے کر میرے پاس آیا،اور مجھ سے کہا کہ اس میں سے کھائو،مجھے بھوک تو لگی ہی تھی،میں نے کھانا شروع کردیا،اور خوب کھایا،اس نے اور کھائو،تو اور کھایا،جب آسودہ ہوگیا تو وہ چلاگیا،کچھ دیر کے بعد جب بیدار ہوا تو مجھے حیرت ہوئی کہ یہ خواب تھا یا حقیقت تھی؟بس جلدی سے میں نے منہ پانی ڈالا اور کلی کی،منہ سے جو پانی نکلا وہ سفید تھا،پھر ہاتھ کو دیکھا تو اس میں بھی اس کا اثر باقی تھا اور خوشبو بھی آرہی تھی،میں بڑی حیرت میں پڑگیا کہ یا اللہ!یہ کیا ہوا؟پھر میں سمجھ گیا کہ یہ اللہ تعالی کی مہربانی تھی کہ کھلایا اور روزہ بھی باقی رکھا۔ (بروایت مولوی اعجازاللہ قاسمی)