نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
وعدہ مکمل ایک سال تک آپ نے ایک وقت کے نصف کھانے پر اکتفا کرکے دوسرے کی مدد کی۔ ایثار وقربانی کے اس سے اہم اور بڑے واقعات پیش کئے جاسکتے ہیں ، لیکن جس دور میں مولانانے یہ قربانی پیش کی ہے شاید اس عہد کی قربانیوں میں اس کی مثال نہیں دی جاسکے گی ۔عجیب واقعہ ایک عجیب واقعہ مولوی محمدصاحب نے سنایا ، وہ یہ کہ ایک بار بہت سخت قحط پڑا تھا ، برسات کا موسم گذرتا جارہا تھا ، مگر بارش کا ایک قطرہ زمین پر نہیں آیا ، خلق خدا پریشان تھی ، تین دن تک نمازِ استسقاء پڑھی گئی ، دعائیں کی گئیں ، دودن حضرت والا نے دعاء کی اور نماز استقساء پڑھائی، اور ایک دن حضرت مولانا شکر اﷲ صاحب مبارک پوری نے ، مگر بارش نہیں ہوئی ، بعض ناخدا ترس رضا خانی جماعت کے افراد نے طنزوطعنہ شروع کیا کہ دیوبندیوں نے تین دن تک سر پٹکا مگر بارش نہیں ہوئی ، اس سے لوگوں کو بہت ایذاء ہوئی۔ ایک دن حضرت والا اپنی مسجد میں حجرے کی طرف منہ کئے بیٹھے تھے ، محلہ کے چندافراد اور موجود تھے ، قاری سمیع اﷲ صاحب نے عرض کیا کہ : مولانا صاحب! ایک بات کہنی ہے ، حضرت نے مسکراتے ہوئے فرمایا ۔ کہئے ! انھوں نے کہا ۔ ڈر معلوم ہوتا ہے ، فرمایا ۔ ڈر کی کیا بات ہے ؟کہئے ! کہنے لگے۔ تین دن ہم لوگوں نے دعا مانگی ، مگر بارش نہیں ہوئی ، بریلوی لوگ طعنہ دے رہے ہیں ، اتنا سنناتھا کہ حضرت نے خاموش ہوکر گردن جھکا لی اور تقریباً دس منٹ تک جھکائے بیٹھے رہے ، معلوم نہیں اپنے کریم پروردگار سے کیا مناجات اورعرض ونیاز کی ، دس منٹ کے بعدجو سر اٹھایا تو کسی کو نگاہ ملانے کی تاب نہ تھی ، آنکھیں بالکل سرخ تھیں ، تمام لوگ ہیبت زدہ ہوگئے ، قاری سمیع اﷲ صاحب متأسف ہوئے کہ میں نے کیوں سنادیا؟ دوتین منٹ کے بعد جب اس کیفیت سے افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’حافظ صاحب ! اگر آسمان سے ایک قطرہ بارش کا نہ گرے اور اﷲ تعالیٰ امرتی (ایک